قومی وطن پارٹی کے صدر عبد الولی خان کا پارٹی سے علیحدگی کا اعلان
چترال ( بشیر حسین آزاد) قومی وطن پارٹی چترال کے صدر عبد الولی خان ایڈوکیٹ نے اپنی کابینہ کے دیگر عہدہ دار اں حمید احمد ایڈوکیٹ دینار احمد شیشی کوہ اور محمد سلیم کوہ سمیت پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔
پریس کلب میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 2002 سے اپنے رفقا اور حلقۂ احباب سمیت قومی وطن پارٹی سے وابستہ رہے اور پارٹی کے قائد آفتاب احمد خان شیر پاؤ اور سکندر شیر پاؤ نے اس دوران انہیں بہت عزت دی جس کیلئے وہ ذاتی طور پر اُن کے شکر گزار ہیں لیکن سابقہ مخلوط حکومت میں قومی وطن پارٹی کے ایک وزیر نے چترال کے ٹمبر مافیا سے مفادات حاصل کرکے چترال میں پارٹی کو بدنام کیا جس کے بعد پارٹی پالیسی کے بارے میں وہ مسلسل تحفظات اور اختلافات کا شکار رہے۔
اس حوالے سے پارٹی کے ہائی کمان کو بھی مطلع کیا جاتا رہا۔ تاہم حالیہ سینٹ الیکشن میں سابق سنیٹر شجاع الملک اور سنیٹر غفران جیسے شخصیات کو نظر انداز کرنے پر رہی سہی اُمید بھی خاک میں مل گئی ۔ اور اختلافات کو مزید تقویت ملی ۔انہوں نے کہا کہ اب یہ اختلافات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ پارٹی چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ کار نہیں رہا ہے۔ اس لئے آج سے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔
اس موقع پر پارٹی کے نائب صدر حمید احمد ایڈوکیٹ اور دیگر ساتھیوں نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ عبد الولی خان ایڈوکیٹ نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ۔ کہ وہ فوری طور پر کسی پارٹی میں شمولیت نہیں کررہے۔ اس سلسلے میں آیندہ چند دنوں میں فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے یا نہ لینے کے حوالے سے بھی بعد میں فیصلہ کریں گے۔
On the condition of anonymity a well informed and close source to Abdul Wali Khan Advocate has disclosed that before the local bodies’ election line-up in the district, he will announce to join the JUI. In this regard, a couple of meetings have been held between him and the JUI local leadership. All things have been sorted out except the announcement date of his joining the JUI and the venue.
Abdul Wali Adv bo beqarar mosh. Haya kya di partia theeko no boi. Wa kya di ki partia baghai atera masail paida koi. Otherwise he is a professional man and should concentrate on legal affairs where he has made name and money for himself