گرم چشمہ(چترال ٹوڈے رپورٹ) آج گرم چشمہ میں لوٹ کوہ کے تمام وادیوں سے تعلق رکھنے والے معتبرات اور عوام کی ایک مشترکہ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جو بعد ازاں بڑی تعداد میں عوامی شرکت کی وجہ سے ایک باقاعدہ جلسے کی صورت اختیار کیا۔میٹنگ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے تحریک کے سرپرست نواب خان نے کہا کہ آج کی میٹنگ کا مقصد وادی لوٹ کوہ کے تمام عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے اپنے حقوق کے حصول کے لئے ایک تحریک کا آغاز کرنا ہے۔ اس تحریک کی ضرورت اس لئے پڑی کہ ہماری نرم خوئی اور شرافت کو ہماری کمزوری سمجھا جارہا ہے اور ہمیں بنیادی سہولیات سے محروم کیا جارہا ہے۔ بعد ازاں تقریب کے تمام شرکاء نے ”تحریک لوٹ کوہ دوراہ روڈ“ کے نام سے ایک باقاعدہ تحریک کا آغاز کرتے ہوئے اس سلسلے میں عبوری کابینہ تشکیل دیا۔
تحریک کے صدر نصرت الہی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”تحریک لوٹ کوہ دوراہ روڈ“ کے تما م شرکاء نے آج ایک بہترین فیصلہ کیا کہ ہم سب سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر وادی لوٹ کوہ روڈ کی تعمیر کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر جدوجہد کرنے کے لئے متفق ہوگئے ہیں۔ ہم ریاست پاکستان کے شہری ہیں اور ریاست ہمیں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے۔ ہم اپنی ریاست سے اپنا جائز حق مانگ رہے ہیں۔ گرم چشمہ روڈ کی تعمیر نو کے لئے ہم ہر سیاسی اور ذاتی مفاد قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔
تحریک کے نائب صدر سجاد احمد پرتوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کے لئے جہدوجہد زندہ انسانوں کی نشانی ہوا کرتی ہے۔ ہم نے ہر ستم برداشت کرلیا ہے، ہر سہولیات محروم زندگی گزشتہ آٹھ دہائیوں سے برداشت کررہے ہیں مگر اب سب کچھ برداشت سے باہر ہوگیا ہے اس لئے وادی لوٹ کے تمام وادیوں سے تعلق رکھنے والے عوام اپنے حقوق کے حصول کے لئے باقاعدہ تحریک کا آغاز کررہے ہیں۔ اس کے لئے ہمیں جو بھی قربانی دینی پڑی ہمیں دریغ نہیں کریں گے۔
تحریک کے جنرل سیکریٹری علاؤالدین حیدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ وادی لوٹ کوہ کے لوگ چترال کی تاریخ میں ہمیشہ اپنے اتحاد و اتفاق کی وجہ سے مشہور ہیں۔ میں امید رکھتا ہوں کہ جس طرح ہماری اتحاد چترال کے لئے ایک مثال ہے اسی طرح آج سے شروع ہونے والا تحریک بھی چترال کی تاریخ میں ایک مثال کی حیثیت رکھے گا۔شغور یو سی کی نمائندگی کرتے ہوئے اعجاز احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں تقسیم کرکے لوگ اپنے مفادات حاصل کررہے ہیں جس دن ہم نے اتحاد و اتفاق کے ساتھ ذاتی و سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر جدوجہد شروع کی اس دن وادی لوٹ کوہ کی ترقی کا آغاز ہوگا۔
تقریب سے شرکاء کی ایک بڑی تعداد نے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ ”تحریک لوٹ کوہ دوراہ روڈ“ کے لئے ہم ذاتی اور مشترکہ طور پر ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ تقریب کے آخر میں کابینہ کے ممبران نے مشترکہ طور پر 15 اپریل 2025 کو شغور میں میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جس میں کریم آباد، آرکاری اور شغور کے معتبرات اور عام عوام شریک ہوں گے۔اس میٹنگ کے بعد اگلے لائحہ عمل کا لوٹ کوہ کے تمام وادیوں کے عوام مشترکہ فیصلہ کریں گے۔


