Chitral Today
Latest Updates and Breaking News. Editor: Zar Alam Khan.

کمشنر کا قاقلشٹ تنازعہ حل کرنے کی یقین دھانی

چترال کے منتخب نمائندوں کی وفود کا کمشنر ملاکنڈ کے ساتھ ملاقات، چترال میں سیٹلمنٹ کے مسائل 1975 کے نوٹیفکیشن اور حالیہ بونی قاقلشٹ تنازعہ کو حل کرنے کے سلسلے میں عمائدین چترال کی ایک وفد گزشتہ روز کمشنر ملاکنڈ ظاہرالاسلام  سے ان کی افس سیدو شریف سوات میں ملاقات کی جس میں چترال کے ایم این اے مولانا عبدلاکبر چترالی، سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین، ایم پی اے ہدایت الرحمان، سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد، امیرجماعت اسلامی اپر چترال مولانا جاوید حسین، سابق ناظم سردار حکیم خان ، سابق ناظم سلامت خان، سابق تحصیل ناظم شمس الرحمن، ایڈوکیٹ شھاب الدین اور اسٹنٹ کمشنر شاہ عدنان موجود تھے
میٹنگ میں سیٹلمنٹ کے حوالے سے چترال میں عوام کے ساتھ ناانصافی اور سیٹلمنٹ لینڈ ریکارڈ میں چترال کے زیادہ حصوں کو گورنمنٹ کے کھاتہ میں ڈالنے کے حوالے سے بات کی گئی۔ محکمہ ارضیات و بندوست کی جانب سے زمینات کی حدود کا تعین اور پیمائش کے وقت عوام کو اعتماد میں میں نہ لینے اور ریکارڈ کے اصولوں کو مدنظر لئے بغیر چترالی عوام پر انتہائی ناانصافی کی گئی ہے جسکی وجہ سے ایک طرف عوام میں خوف و حراس کا ماحول ہے اور دوسری طرف عوام کو ان کی حقوق سے محرومیت کا سوال بھی آٹھ رہا ہے جس کے ازالہ کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔
کمشنر ملاکنڈ نے سب سے پہلے چترالی عوام کی اخلاقی اقدار اور روایتی اصولوں کی خوب تعریفیں کی جبکہ ان مسائل کے حوالے سے متعلق حکومتی پالیسی سے آگاہ کیا۔
محمد شھاب الدین ایڈوکیٹ نے لیگل ایڈوائزر کے طور پر 1975 کے قانون کی وضاحت اور شاملات دہ  کے قانونی و روایاتی تاریخی پس منظر اور علاقے قاقلشٹ  کا خدوخال بھی بیان کئے اور چند ضروری کاغذات بھی کمشنر کو پیش کیا وکیل کی جانب سے چترال میں سیٹلمنٹ کے حوالے سے زیر سماعت کیس کا فیصلہ تعطل کا شکار ہو جانے کی وجہ کو ایک معمہ قرار دیا جس سے فوری حل کرنے کے لئے کمشنر کو متعلقہ حکام کو ہدایت دینے کی سفارش کی گئی
افتخار الدین نے انتہائی مفصل انداز میں کمشنر کو بتایا کہ 1975 کے نوٹیفکیشن کے آڑ میں حکومت کی جانب سے چترالی عوام پر ظلم وزیادتی کی گئی ھے۔ انہوں نے کہا کہ  اسے صرف علاقہ چترال پر مسلط کرنے کے خلاف عوامی ردعمل رونما ہونے کا خدشہ ھے۔
ایم پی اے ہدایت الرحمان نے اس مسئلے کو سنجیدہ لینے اور جلد ازجلد اس کو حل کرنے پر زور دیا اور اس معاملے کو چترال کی پرامن فضا کی راہ میں انتہائی رکاوٹ قرار دیا
میٹنگ شرکاء میں سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد نے بھی کمشنر ملاکنڈ سے اس اہم معاملے کو ترجیح دے کر حل کرنے کی تجویز دی۔
آخر میں کمشنر مالاکنڈ نے کمیشن بنانے کا حکم دیا جس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو شامل کرنے کے لیے شہزادہ افتخارالدین نے تجویز دی۔
کمشنر مالاکنڈ نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کی سطح پرایڈوائزر ٹو سی ایم نے ایک کمیٹی بنانے کی سفارش کی تھی جس پرفوری طورعمل میں لانے کے لیے اپنے سیکرٹری کو ریمائنڈ لیٹر لکھنے کا کہا۔ کمشنر ملاکنڈ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر مستوج ایٹ بونی کو حکم دیا کہ قاقلشٹ ایریا میں عوامی بونی جانب سے لگائے گئے پودوں کی فہرست بنا کر بھیجا جائے۔ آخر میں کمشنر ملاکنڈ نے تمام معاملات کی حل کے لئے یقین دہانی کرائی۔
You might also like

Leave a Reply

error: Content is protected!!