ضم اضلاع کی ترقی
داد بیداد
ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
خیبر پختونخوا کی حکومت نے ضم اضلا ع کے لئے 65ارب روپے تر قیا تی پیکیج کا اعلا ن کیا ہے وزیر اعلیٰ محمود خا ن نے محکمہ خزانہ اور محکمہ ترقی و منصو بہ بندی سمیت تما م صو بائی محکموں کو ہدا یت کی ہے کہ تر قیا تی پیکیج سے عوام کو حقیقی معنوں میں فائدہ پہنچا یا جا ئے اور اس بات کا خا ص خیال رکھا جا ئے کہ ترقی کا عمل بر سر زمین نظر آنا چاہئیے ایسے منصو بے لا ئے جائیں جو عوام کو بھی نظر آئیں ذراءع ابلاغ کو بھی نظر آئیں
ضم اضلا ع کے حوالے سے قائم ٹاسک فورس کے اہم اجلا س سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ پا ک فوج نے ضلع خیبر میں 74منصو بوں پر کا م کی تکمیل کی ہے ضلع خیبر میں نیا سب ڈویژن بن رہا ہے اور دو نئی انتظا می تحصیلیں بنا ئی جا رہی ہیں اجلا س کو بتا یا گیا کہ انتظا می دفاتر آئیندہ دو ہفتوں کے اندر پشاور سے جمرود منتقل کئے جا ئینگے اجلا س میں ضلع خیبر کے لئے سفاری بس کا بھی عندیہ دیا گیا ایک منصو بے کے تحت پشاور اور لنڈی کو تل کے درمیان ریل کی نئی پٹڑی بچھا ئی جائیگی آئیندہ سالوں میں خیبر سمیت تما م ضم اضلاع تر قیاتی لحا ظ سے پشاور اور چارسدہ جیسے مستحکم اضلا ع کے برابر آجا ئینگے اخبار بین حلقے اس بات سے آگاہ ہیں کہ 2015ء میں قبائلی علا قوں کو صو بہ خیبر پختونخوا میں ضم کر نے کی تجویز پا کستان تحریک انصاف کی طرف سے آئی تھی عمران خان اور پرویز خٹک نے قبا ئلی علا قوں کو صو بے میں ضم کرنے پر زور دیا تھا جمعیتہ العلما ئے اسلا م (ف) نے اس تجویز کو نا قابل عمل قرار دیا تھا اور مو قف اختیار کیا تھا کہ صو بے میں ضم کرنے سے قبا ئلی علا قوں کی مخصو ص ثقافت متا ثر ہو گی مسلم لیگ (ن) پا کستان پیپلز پا رٹی، اے این پی اور قو می وطن پا ٹی نے تجویز کی حما یت کی قبائلی عوام کی رائے معلوم کرنے کے لئے کمیٹی بنا ئی گئی کمیٹی نے قبا ئلی علا قوں کا دورہ کر کے عوام کی رائے معلوم کی
خبروں کے مطا بق نو جوانوں کی غالب اکثریت نے انضمام کی حمایت کی رائے عامہ کے لیڈروں نے انضمام کا خیر مقدم کیا 2018کے انتخا بات کے بعد وفاق اور صوبے میں پا کستان تحریک انصاف کی حکومتیں آئیں تو انضمام کی راہ ہموار ہو گئی اور فاٹا کہلا نے والی قبائیلی ایجنسیوں کو صوبے میں ضم کیا گیا 2019 میں انتخا بات کروا کر قبا ئلی عوام کو صو بائی اسمبلی میں نما ئیندگی دے دی گئی قبائلی علا قوں کے نما ئیندوں کو صو بائی کا بینہ میں بھی شامل کیا گیا اس سال ہونے والے سینیٹ کے انتخا بات میں صو بائی اسمبلی میں قبائلی عوام کے نمائیندے سینیٹروں کا انتخا ب کرینگے پہلے یہ اختیار قو می اسمبلی کے اراکین کے پاس ہو تاتھا قبا ئلی نو جوانوں نے انضا م کے حق میں پُر جو ش انداز اختیار کیا تو اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کی نظر میں فر نٹیر کرائمز ریگو لیشن تر قی کی راہ میں رکا وٹ تھا اُن کا خیال تھا کہ ایف سی آر سے جان چھوٹ گئی تو تر قی کا عمل شروع ہوگا اس عمل میں عوام کو تعلیم ،صحت ، انصاف اور سما جی بہبود کی سہو لتیں ملینگی نو جوانوں کا یہ خواب انضما م کی صورت میں پوراہوا تا ہم اس خواب کی تعبیر ابھی باقی ہے خواب کی تعبیر کے لئے ضم اضلا ع میں بنیا دی ڈھا نچہ فراہم کرنے کی ضرورت تھی صو بائی محکموں کا دائرہ قبائلی تک وسیع کرنا وقت کا تقا ضا تھا انضمام کے بعد حکومت نے بنیا دی ڈھا نچہ فراہم کردیا سوات اور پنجکوڑہ دریاوں پر مہمند ڈیم کے منصو بے پر کام شروع ہو چکا ہے قبائلی علا قوں میں تعلیمی اداروں کا جال بچھا یا جا رہا ہے
ضم اضلا ع کے لئے ایک یو نیورسٹی ، میڈیکل کا لج اور انجینرنگ کا لج کے منصو بے بھی زیر غور ہیں 65ارب روپے کا مو جودہ پیکیج ضم اضلا ع کا کل طرفہ پیکیج ہے ٹا سک فورس کی اہم میٹنگ میں کور کما نڈر اور فر نٹیر کور کے انسپکٹر جنرلز نے بھی شر کت کی گو یا نئے تر قیا تی منصو بے کو پا ک فو ج کی بھر پور تائید حا صل ہے صو بائی اسمبلی میں ضم اضلا ع کے نما ئیندے اس منصو بے پر عملدرآمد کے لئے بڑے پر جو ش ہیں اس طرح صو بائی حکومت کا نیا پیکیج ضم اضلا ع کے لئے دور رس اصلا حا ت کا پیش خیمہ ہو گا