پولیس کی رکاوٹین تھی نہ آرمی چیک پوسٹس۔۔۔ رینجر نے روکا نہ عوام کے سمندر میں گم ہوگیا یقیں آیا کہ ایدھی مرگیا ہے اور تابوت میں بالعموم پاکستانی عوام کا اور بالخصوص کراچی والوں کا جنازہ رکھا گیا ہے۔۔۔ وہ عوام جو گلوکاروں کے جنازے پر جوق درجوق شرکت کررہی ہوتی تھی آج اپنے کاروبار میں مصروف تھے۔۔۔ وہ عوام جو سیاستدانوں کے جنازوں میں نعرے لگارہے ہوتے تھے آج انھیں سانپ سونگھ گیا تھا۔۔۔ وہ عوام جو مسلکی بنیادوں اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کو لاکھوں کی تعداد میں جمع ہوکر خراج تحسین پیش کررہی ہوتی تھی آج خواب خرگوش کے مزے لے رہا تھا ۔۔۔ وہ لبرلز جو موم بتی جلاکر اپنا بھڑاس نکال رہے ہوتے تھے اج فیس بک اور ٹویٔٹر پر ایک ٹریند لگا کر کسی اور کے پیچھے لگے ہوۓ تھے ۔۔۔ اور مذہب پرست جو امریکہ مردہ باد اور انسانیت کے بلند باگ نعرے لگا یا کرتے تھے وہ آج بھی اپنا چورن بیجھ رہے تھے۔۔۔۔ اور یہ جو چول میڈیا کہ رہا ہے کہ ہر انکھ اشکبار تھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے یہ سب جھوٹ بول رہے ہیں۔۔۔ اس اسٹڈیم میں بمشکل دس سے پندرہ ہزار لوگ تھے ۔۔۔ پتہ ہے اپ کو ایدھی نے اپ تک ۱۳ ہزار دو سو بے اولاد جوڑوں کو لاواث بچے تھما چکا ہے اور اج صرف وہی خاندان جنازے میں شرکت کرتے تو لوگوں کی تعداد ۳۹ ہزار ہوجاتی ۔۔۔ تو کیا سمجھے ایدھی کے ساتھ وہ ۱۳ ہزار احسان فراموش خاندان آج مرگیے کہ نہیں؟ پتہ ہے ایدھی باباۓ خدمت کیسا بنا ہے؟ کپڑوں کا کا روبار کرنے والا ایک نوجوان انسان اس وقت اپنی پُرعیش زندگی چھوڑ کر فقیر بن گیا جب اس کے سامنے ایک زخمی انسان پڑا تھا اور لوگ اس زخمی کو ہسپٹال لے جانے کے بجاۓ تماشا دیکھ رہے تھے۔ تو کیا آج وہ سارے زخمی نہیں مرگۓ جنھیں ایدھی ایمبولیسز نے زندگی دی تھی؟ پتہ ہے ۶ ہزار سے ذایٔد ایسے جنازوں کو ایدھی نے غسل دیا ہے جن کی بدبو ان کے اپنے سگے برداشت نہیں کررہے تھے کیا ان لاشوں کے وارثوں کا جنازہ نہیں اٹھا آج؟ زرا یوٹیوپ پر پاکستان کے چند شخصیات کے جنازوں کا ویڈیو تو دیکھیں اور پھر ایدھی کے جنازے سے موازنہ کریں اپ کو پتہ چلے گا کہ یہ ملک انسانوں کا ہے ہی نہیں۔۔۔ بلکہ یہ سیاستدانوں کا ملک ہے۔ یہ مذہبی منافرت پھیلانے والوں کا ملک ہے۔ یہ ننگے لبرلز کا ملک ہے۔ یہ جنونیوں کا ملک ہے۔ یہ دہشت گردوں کا ملک ہے۔ یہ حکومت پر ناجایٔز قبضہ کرنے والے عاصبوں کا ملک ہے۔ یہ پاگلوں کا ملک ہے۔ یہ خیالی پلاو پکانے والوں کا ملک ہے اوریہ۔۔۔ چھوڑیے صاحب ۔۔۔۔۔۔۔ آج مجھے یقیں ہوا کہ اس ملک کے لیے زرداری سے اچھا صدر، نواز شریف سے پاکیزہ وزیر اعظم ، ضیاالحق سے بہتر مرد مومن، پرویز رشید سے بہتر زباں دراز، رانا ثنااللہ سے اعلیٰ قانون دان، جنید جمشید اور عامر لیاقت سے ذیادہ نفیس اور پاکدامن مبلع، ملا منصور سے بہتر شھید اور مبشر لقمان سے ذیادہ باخبراور عیرجانبدار صحافی نہیں مل سکتا۔ اور ملنا بھی نہیں چاہیے۔۔۔ آج تک میں سوچ رہا تھا اللہ کا نام لیکر بناۓ گیے اس ملک کے باسیوں پر اللہ تعالی اپنا کرم کرکے اس کو امن، محبت، رواداری اور انصاف کا گہوارہ کیوں نہیں بنارہے ہیں لیکں آج یقین ہوا کہ اس چول عوام کو اللہ نے اِن کی اوقات سے بڑھ کر دی ہے یہ تو کسی بھی چیز کا مستحق نہیں۔۔۔۔ آج کے دن کویی بات حوصلہ افزا تھی تو وہ یہ تھی کہ اس جنازہ گاہ میں کسی لبرل، مذہبی، سنٹرل یا کنزرویٹیو سیاسی جماعت کاجھنڈہ نہیں تھا۔۔۔ پس ثابت ہوا کہ ایدھی انسان تھے۔۔۔ اُن ۱۵ ہزار لوگوں میں سے کسی کی جرات نہیں ہویی کہ نعرہ تکبیر یا نعرہ رسالتؐ کے سوا کویی اور نعرہ لگا سکے۔ پس ثابت ہوا کہ ایدھی صرف اللہ اور پیارے نبیؐ کا تھا۔۔۔ اس پورے پنڈال میں کویی مایی کا لعل اٹھ کر کسی اور کے خلاف نفرتوں سے بھری تقریر نہیں کرسکا۔ پس ثابت ہوا کہ ایدھی صرف محبتوں کے سفیر تھے۔۔۔ اس پورے مجمع میں کسی نے نہیں پوچھا کہ نماز پڑھانے والا پیش امام سنی ہے کہ شیعہ ، بریلوی ہے یا دیوبندی، الحدیث ہے یا کویی اور۔۔۔ ثابت ہوا کہ ایدھی صرف مسلمان تھے۔۔۔ اس مجمع میں سندھی خود کو مہاجر پر فوقیت نہیں دے رہاتھا۔۔ پنجابی پٹھان سے آگے نکل کی کوشش نہیں کررہا تھا، بلوچی بے بس نہیں تھا۔۔۔۔ پس ثابت ہوا کہ ایدھی صرف پاکستانی تھے۔۔۔ اور ہاں اگر اپ چاہتے ہیں کہ اپ کے جنازے میں لوگوں کا ہجوم ہو۔ تو سیاستدان بن جاییں۔۔۔ اگر دل میں خواہش ہے کہ لوگ پاگلوں کی طرف اپ کے ایک دیدار کے لیے ترس رہے ہو تو مذہب کا نام لیکر خواب بیجھنا شروع کریں۔ اگر اندر سے آواز آرہی ہے کہ اپ کے نام پر فلایی اور، ایرپورٹ اور پلیں بنیں تو منہ میں رام رام کریں اور بعل میں کلاشنکوف رکھیں۔ اگر چاہیں کہ نوجوان اپ کا گرویدہ بنے تو گلوکار بن جاییں اور راج کریں۔ اور اگر یہ سب نہیں چاہتے ہیں تو ایدھی بنیں۔۔۔ مگر اے اہلیاں کراچی آپ کے آج کے سلوک کے بعد مجھے نہیں لگتا کہ آپ کویی دوسرا ایدھی پیدا کرسکیں گے البتہ جنونی خود کش ، کرپٹ سیاستدان، احمق لکھاری، کراۓ کے قاتل اور فیس بکی دانشور پیدا کرنے کے حوالے سے اپ کی سرزمیں کافی زرخیز ہے ۔۔۔ اللہ اپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔]]>
In memory of Abdul Sattar Edhi
Our beloved Abdul Sattar Edhi left this world on July 8,2016 and our happiness,joys turned in to sadness on the occasion of Eid. The death of Abdul Sattar Edhi has left Pakistan poorer.He was the country’s great humanitarian, a tireless friend of the poor and an extraordinary man,who devoted his life to serving the suffering humanity.His mission was above creed, colour,language and ethnic group.He bathed the dead, picked up and buried the abandoned bodies,and reached out to the victims of natural calamities,violence and disaster centers.His trust and integrity,sincerity of purpose remained beyond question.It is his kind of people that history remembers and honours, not those who sit on billions but don’t spend a penny for the uplift of those less fortunate around them.May God shower His mercy upon him and rest his soul in eternal peace.Ameen and give the great stamina to his esteemed family madam Bilqees and her family to bear this great loss and take forward his mission with new zeal and vigour because thousands and millions of pakistani orphans, vulnerable people, are waiting anxiously waiting for her support from Edhi foundation.May God help you in your this noble endeavour.
Nizar Ali Shah
Development Consultant Chitral
جناب! باتین جو آپ نے کئے اور وہ با تین آپ نے نہین کئے سارے درست ھین. لیکن ایدھی صاحب کے نماذ جناذہ مین غریبون کی شرکت والی بات سےمین اتفاق نہین کرونگا. کیونکہ اس نمازمین مجھےطبقاتی نظام نظر آیا.آپ بلہ وجہ میرے غریبیون کو موردےالزام نہین ٹھہراسکتے.آپکا جوتجزیہ ھےوہ ظاھری نمود و نماءش کے بنیادپر مبنئ ھے.جس میں بڑا نمازے جنازہ بڑےلوگوںکی نشانی ہے.
سرکار میرا مطلب ہر گز یہ نہیں تھا کہ ایدھی کے نماز جنازہ میں کم لوگ آۓ اس لیے وہ کم اہم ہے۔۔ میں صرف اتنا عرض کر رہا ہوں کہ یہ ایک موقع تھا دنیا کو یہ بتانے کے لیے کہ ہم ایدھی کے کاز کو سپورٹ کرتے ہیں اور ان کی موت پر افسردہ ہیں اورہم پریکٹکل ہیں اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کرتے۔۔۔ باقی عزت وذلت دینے ولا اللہ کی ذات ہے اور اللہ نے جتنا ایدھی کو دیا ہے اس کے بعد ہم جیسے گناہگار ایدھی کو سپورٹ کریں یا نہیں کویی فرق نہیں پڑتا البتہ یہ ہمارے ظرف کی بات تھی کہ ہم اپ کو سلام پیش کرنے اپ کے جنازے میں شرکت کرتے۔۔ شکریہ۔۔۔
Agree with Jamil Sb
Bara Junaza kisi Insan ki balayi ko zaher nahee kertha, warna ma na chand mahenay phely apni zindagi ka sab sa Bara Junaza aik Qatil ka dakha tha. Edhi ko jhootay or ghasib logoon ki duwawon ki hajat nahee.
کہ یہ ملک انسانوں کا ہے ہی نہیں۔۔۔ بلکہ یہ سیاستدانوں کا ملک ہے۔ یہ مذہبی منافرت پھیلانے والوں کا ملک ہے۔ یہ ننگے لبرلز کا ملک ہے۔ یہ جنونیوں کا ملک ہے۔ یہ دہشت گردوں کا ملک ہے۔ یہ حکومت پر ناجایٔز قبضہ کرنے والے عاصبوں کا ۔ یہ پاگلوں کا ملک ہے۔ یہ خیالی پلاو پکانے والوں کا ملک ہے .. Yes that is true ..
شکریہ ڈاکٹر صاحب۔
Bash to such hai magar???
in 15 hazar k hosale ko b dad deta Hon wagarna is mulk me to edhi jaisea hastion ko aghwa,Shaheed ya Pher Amrika Ka agent Qarar de Kar kirdar kushi ki jati hai.
جی میں آپ سے متفق ہوں کہ ہمیں اس پر اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے کہ ایدھی طبعی موت مرگیے۔۔۔۔۔۔