Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

Displaced people of Brep warn against discrimination

چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یارخون ویلی کے عمائدین میر رحیم، شکیل احمد، حکیم بابر الدین اور صاحب نادر ودیگر نے کہا کہ متاثرہ گھرانے کے لوگوں کے لئے آنے والے سردیوں میں پناہ کی کوئی جگہ نہیں جوکہ فی الحال خیموں میں رہتے ہیں اور برفباری میں خیموں کے اندر قیام ممکن نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ علاقے میں بھوک اور افلاس نے ڈیرے ڈال دیا ہے کیونکہ سیلاب نے ان کا سب کچھ تباہ کرکے رکھ دی ہے۔

اگر ان کی مزیدکوئی شنوائی نہیں ہوئی تو وہ بال بچوں کے ساتھ ڈی سی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیکر بیٹھنے پر مجبور ہونگے۔اُنہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے بریپ گاؤں کو اپنے پیکیج میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اب بریپ گاؤں کوِ لسٹ سے نکال دینے کی خبریں آرہی ہیں جوکہ ناقابل فہم بات ہے کیونکہ اس ضلع میں سب سے زیادہ متاثرہ گاؤں بریپ ہے۔ بریپ کے متاثرین سیلاب نے کہا کہ گاؤں کے سرکاری گدام میں گندم موجود ہے لیکن اسے خریدنے کے لئے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں،جبکہ ورلڈفوڈ پروگرام بھی ان کو امداد دینے سے انکاری ہے اور اس خبر نے گاؤں میں مایوسی کی لہر پھلادی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ضلعے کے منتخب نمائندے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین اور ایم پی اے سردار حسین نے علاقے کا دورہ کرکے بڑے بڑے وعدے کئے لیکن اب تک کوئی بھی وعدہ پورا نہیں ہوااور ان کے مسائل دن بدن بڑھتے جارہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آبنوشی اور آبپاشی کے تمام نظام اور انفراسٹرکچر سیلاب برد ہوچکے ہیں۔جن کی بحالی کے بغیر ان کی زندگی ممکن نہیں ہے جبکہ ان کی بحالی عوام کی بس سے باہر ہے۔اہالیان بریپ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ان کو کاغ لشٹ میں زمین الاٹ کرکے ان کی آباد کاری کی جائے کیونکہ بریپ گاؤں میں متاثرہ گھروں کی جگہوں میں دوبارہ تعمیر ممکن نہیں ہے اور دوبارہ گھر تعمیر کرنے پر اگلے سال دوبارہ سیلاب برد ہونے کا قوی خطرہ موجود ہے۔

اُنہوں نے بتایا کہ سیلاب کے بعد ایک مہینے تک سب ڈویژن مستوج روڈبند رہی جس کی وجہ سے علاقے کے عوام مختلف این جی اوز اور مخیر حضرات کے امداد ی سامان سے بھی محروم رہے اوراب سیلاب متاثرین کے پاس صرف ایک ایک عد د ٹینٹ کے سوا کچھ بھی نہیں جبکہ بعض متاثرین مذکورہ ٹینٹ بھی بھیجنے پر مجبور ہیں۔ 

You might also like

Leave a comment

error: Content is protected!!