ایسی غیر زمہ دار حکومت پہلے کبھی نہیں دیکھی

ایسی غیر ذمہ دار حکومت پہلے کبھی نہیں دیکھی: پی پی پی

چترال (محکم الدین) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماوں امیر اللہ صدر اپر چترال، عالمزیب ایڈوکیٹ صدر تحصیل چترال، قاضی سجاد ایڈوکیٹ، سبحان الدین، سرور کمال ایڈوکیٹ، ظاہر شاہ اور شیرنادر نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بالائی چترال کے کئی علاقے سیلاب سے بری طرح متاثرہوئے ہیں۔

درجنوں مکانات، باغات اور فصلوں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے اور ساتھ بلدیاتی نمایندگان نے چپ سادھ لی ہے جبکہ یہ متاثرین کے مسائل حل کرنے کا وقت ہے۔ 

انہوں نے حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ اپر چترال میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے۔ روڈ بحال اور بجلی کے مسائل حل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی غیر ذمہ دار حکومت پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی جن کو عوامی مشکلات کا ذرا برابر احساس نہیں ہے۔  

انہوں نے کہا محکمہ ائریگیشن اور پی ڈی ایم اے کو فعال کردار ادا کرنا چاہیئے تاکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو مدد مل سکے۔ 

انہوں نے وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے کہ ریشن کے مقام پر روڈ بند ہونے پر مرکزی حکومت نے اس کا نوٹس لیا اور عید کی چھٹیوں کے دوران مشیر وزیر اعظم انجینئر امیر مقام نے ریشن کے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور مشکلات حکومت تک پہنچایا جس کے نتیجے میں ریشن کے  روڈ معاوضے کا مسئلہ حل ہو چکا ہے جو کہ خوش آیند ہے۔ 

انہوں نے کہا محکمہ ائریگیشن اور پی ڈی ایم اے کو فعال کردار ادا کرنا چاہیئے تاکہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو مدد مل سکے۔ 

امیر اللہ نے کہا کہ بعض پی ٹی آئی سپورٹر یہ افواہیں پھیلارہے ہیں کہ ریشن متاثرہ روڈ کیلئے فنڈ میری پریس کانفرنس کی وجہ سے ملتوی کئے گئے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اس کیلئے فنڈ پہلے تھا اور نہ اب موجود ہے۔ انہوں نے ریشن کے 17 متاثرین کو امدادی رقم دینے کا مطالبہ کیا۔ 

اس موقع پر عالمزیب ایڈوکیٹ نے چترال یونیورسٹی کے معاشی مسائل پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے ملازمین اور طلبہ میں انتہائی بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ یونیورسٹی کے حوالے سے جو سیاست ہو رہی ہے۔ ہمارا اس سےکوئی سروکار نہیں۔ چاہے یونیورسٹی کی عمارت سین لشٹ میں تعمیر کیا جاتا ہے یا سید آباد میں۔ اصل کام یونیورسٹی کے مسائل حل کرکے ملازمین اور طلبہ کو کرائسز سے نکالنا ہے۔ 

انہوں نے کہا این ایچ اے کی طرف سے بڑی گاڑیوں کو ٹنل سے گزرنے کی اجازت نہ دینا بھی ناقابل فہم ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں میں سامان لانے پرعوام پر اضافی بوجھ پڑ رہا ہے۔ پہلے ہی عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ اس لئے این ایچ اے چترال کیلئے بڑی گاڑیوں کے راستےمیں رکاوٹ بننے کا عمل ترک کرے۔ 

پریس کانفرنس کے شرکاء نے چترال میں مائن مائن اینڈ منرلز کےلیز کے حوالے سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ہم لیز دینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن جو بھی بندہ لیز حاصل کرے اس کو لیز ایریا میں کام شروع کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔ ہم ان لوگوں کے خلاف ہیں۔ جنہوں نے لیز تو حاصل کئے لیکن کام نہیں کرتے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *