One Reply to “Blasphemer was being taken to Peshawar for treatment”

  1. میں نے سنا ہے کہ بندہ پاگل ہے۔ کوئی پاگل ہی ایسی حرکت کرسکتا ہے۔ لیکن جنونی بلوائیوں کو دیکھ کر مجھے ایسا لگتا ہے کہ اصل پاگل وہ نہیں، بلکہ یہ سینکڑوں خون کے پیاسے افراد ہیں جو اس مغالطے کا شکار ہیں کہ ایک مخبوط الحواس شخص کو قتل کرنے سے ان کا ایمان بچ سکتا ہے۔ درگزر اور بردباری کے حوالے اسلام اور سنت کی تعلیمات کیوں بھول جاتے ہیں ہم لوگ؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *