All parties warn of agitation if tunnel not opened twice

جمعہ کے روز امیر جماعت اسلامی چترال مولانا جمشید احمد کی زیر صدارت اجلاس میں تمام پارٹیوں کے قائدین نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ گذشتہ ایک مہینے سے لواری ٹنل کو ہفتے میں دو دن یا صبح شام دو دو گھنٹے کھولنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ لیکن حکومت اور ٹنل کے متعلقہ ادارے اُس کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ۔ آج نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے ۔ کہ ضلع چترال کے لو گ محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ ایک طرف لوگوں کو ضلع سے باہر جانے میں مشکلات ہیں اور دوسری طرف لواری ٹاپ کی بندش کی وجہ سیاشیاء خوردونوش کی خوفناک قلت کا خدشہ ہے ۔ سرکاری ، انجی اداروں کے ملازمین ، طلباء ، مریضوں کوعلاج معالجے کیلئے ضلع سے باہر جانے میں شدید طور پر پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ ایسے میں چترال کی ضلعی سیاسی قیادت کے متفقہ قرارداد کو نظر انداز کرنا انتہائی طور پر غیر ذمہ دارانہ فعل ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگوں کو بخوبی علم ہے ۔ کہ یہ ٹنل اُن کیلئے تعمیر کی جا رہی ہے ۔ لیکن جن حالات سے چترال کے لوگ فی الحال دوچار ہیں ، حکومت کو اُس کیلئے بھی لائحہ عمل ترتیب دینا ہے ۔ لیکن بار بار مطالبات کے باجود اُس کی طرف توجہ نہیں دی جا رہی۔ اور چترال کے عوام کو احتجاج کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منگل تک لواری ٹنل ہفتے میں دو دن کھولنے کا شیڈول مقرر کیا جائے ۔ بصورت دیگر جمعرات 12جنوری کو ضلع بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی جلسہ منعقد کیا جائے گا ۔ اجلاس میں چترال کے ممبران اسمبلی اور ضلعی ممبران کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اور کہا ۔ کہ عوام ان ہی مسائل کے حل کیلئے اپنے لئے نمایندے منتخب کرتے ہیں ۔ بمگر یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے ، کہ چترال کے ممبران اسمبلی انکھیں چُراتے پھر رہے ہیں ۔ عوام کے مسائل کا اُنہیں ذرابرابر احساس نہیں ۔ اجلاس میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلئے صدر تجار یونین چترال حبیب حسین مغل ، صدور ڈرائیور یونین اخلاق احمد ، صابر احمد نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔ جبکہ سید احمد خان صدر مسلم لیگ ن ، مولانا قاری وزیر احمد جے یو آئی ،محمد حکیم ایڈوکیٹ پاکستان پیپلز پارٹی ، محی الدین عوامی نیشنل پارٹی ، سجاد احمد آل ناظمین فورم چترال ، نوید احمد بیگ جنرل سیکرٹری آل ناظمین فورم ، ناظم حیات الرحمن پی ٹی آئی ، ناظم قیوم ،مولانا جاویدالرحمن اور عبد الباری نے خطاب کیا ۔اور ہڑتال و احتجاج کو کامیاب بنانے کیلئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دھانی کی ۔]]>

4 Replies to “All parties warn of agitation if tunnel not opened twice”

  1. Indeed it has to be scheduled twice a week with appropriate timing from and to Chitral like if it opens on particular days the timing from Dir to Chitral and Chitral to Dir to be disseminated so that the passengers do not have to wait for 6 to 7 hours in the harsh weather.

  2. If closing the shops means agitating. Please don’t do it. It only bothers the poor people not the authorities, rather the authorities like such masochistic protests by Chitralis. Do some active agitating like gherao of the tunnel or at least the DC office. Only then will some result come out.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *