NBP ATM service remains nonfunctional

بنک کے سامنے قطار میں کھڑے ہوئے ایک ضعیف العمر شحص نے کہا کہ وہ کوشت سے آتا ہے جس کا آنے جانے پر ایک ہزار روپے کرایہ لگتا ہے مگر بعض اوقات یہاں آکر پتہ چلتا ہے کہ بنک کا سسٹم (نیٹ ورکنگ) حراب ہے یا پھر اسے لمبے قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔ ایک اور بوڑھے شحص نے کہا کہ بنک میں اے ٹی ایم کا نظام بھی نہیں ہے اس کیلئے بوتھ تو لگایا گیا ہے مگر ا س میں اے ٹی ایم مشین نہیں رکھا گیا ہے۔ چند دیگر افراد جو پنشن لینے کی عرض سے قطار میں کھڑے تھے نے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ یہاں پہلے کوئی اور صاحب کام کرتے تھے جس کی وجہ سے ہمیں کافی سہولت تھی اور ہمار ا وقت ضائع کئے بغیر ہمیں آسانی سے پنشن ملتا مگر آج کل بہت انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جبکہ چند افراد نے یہ بھی شکایت کی کہ نیشنل بنک چند نجی بنکوں کو بروقت کیش فراہم نہیں کرتا اور ان کے ایک کروڑ روپے ان کے ذمے واجب الادا ہے مگر بنک کے پاس کیش ہی نہیں ہے۔ اس سلسلے میں جب بنک منیجر ظاہر اللہ سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام صارفین اور پنشن یافتہ لوگوں کو اطلاع دی ہے کہ وہ اپنا کاؤنٹ کھولے اور ان کا پنشن ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوا کرے گی مگر یہ لوگ ابھی تک اکاؤنٹ نہیں کھولے۔ جبکہ اے ٹی ایم مشین کیلئے بوتھ لگا ہوا ہے مگر اس میں ابھی تک مشین نہیں لگا ہے امید ہے بہت جلد اے ٹی ایم مشین بھی لگے گا۔ اس سلسلے میں آزاد ذرائع سے معلوم ہوا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان بھی اس میں دلچسپی نہیں لیتا اور ابھی تک نیشنل بنک میں اے ٹی ایم مشین نہیں ہے جبکہ اس کو پورا رقم بھی بروقت نہیں بھجواتا تاکہ یہ دوسرے بنکوں کو کیش فراہم کرسکے۔]]>

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *