Booni police groping in dark about missing boy
چترال ( بشیر حسین آزاد) اپر چترال کے علاقہ چرون سے تعلق رکھنے والا بیس سالہ نوجوان طالب علم بہادراللہ ولد میر افسر جو 29مارچ کی شام لاپتہ ہو گیا تھا کا سراغ تاحال نہیں مل سکا ہے ۔ جس پر بونی پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کر دیا ہے ۔
اس حوالے سے مختلف لوگوں سے پوچھ گچھ جاری ہیں۔ بہادراللہ کا سراغ نہ ملنے کی وجہ سے اُن کے ورثاء کو دوہرے صدمے کا سامنا ہے ۔ واضح رہے ۔ کہ بونی پولیس کے مطابق بہادر اللہ اپنے دو ساتھیوں سیف الدین اور مستنصرکے ہمراہ 29مارچ کو اپنی سیرا گاڑی میں سیر کیلئے نکلا ۔ اورزئیت گاؤں کے قریب کڑاک پہنچنے کے بعد واپس موڑ گئے ۔ لیکن کوراغ نالے پر پہنچ کر گاڑی خراب ہو گئی ۔ جس کی مرمت کیلئے سیف الدین مستری بلانے کیلئے گیا ۔ جب کہ اُسی ٹائم پر مستنصر کو بھی گھر سے فون کرکے واپس بلالیاگیا ۔ سیف الدین مستری کے ساتھ مو قع پر پہنچا تو بہادراللہ گاڑی کے پاس موجود نہیں تھا ۔اُس وقت رات کے آٹھ بج چکے تھے ۔ پولیس کے مطابق بہادراللہ کا موبائل اُس کی خراب گاڑی سے کافی فاصلے پر واقع گشٹ لشٹ پُل پرایک راہگیر پٹواری کو اُس وقت ملا ۔
جب وہ پُل عبور کررہاتھا ۔ اور گھنٹی بجتی موبائل پر اُس کی نظر پڑی ۔ یہ کال بہادراللہ کے گھر سے کیا جارہاتھا ۔ جس پرپٹواری نے موبائل پُل پر ملنے کی اطلاع اُس کے گھر والوں کو دی ۔ پولیس کے مطابق اُس کی گاڑی کا رجسٹریشن ، شناختی کارڈ وغیرہ دستاویزات بھی اسی پُل پر ملے ہیں ۔ تاہم بہادراللہ پُر اسرار طور پر لا پتہ ہے ۔ اُسے آسمان کھا گئی زمین نے نگل لیا یا دریاء نے چھپا دی ہے۔یہ معمہ چودہ دن گزرنے کے باوجود ابھی تک حل نہیں ہوا ہے ۔ جس کیلئے پولیس کوشش کر رہی ہے ۔
CHITRAL, April 11: The Booni police in Chitral is investigating the mysterious disappearance of a 20-year-old who went missing two weeks ago and has not been heard from since. Bahadarullah, son of Mir Afsar, left his home in Charun village in his car on March 29 to go on a long drive with his friends Saifuddin and Mustansar, said the police. However, the car developed a fault at Kuragh ravine and Saifuddin left to get a mechanic to fix it. Mustansar left as well after receiving a call from his family. According to the police, Saifuddin returned around 8pm accompanied by a mechanic, but Bahadar was nowhere to be found. A local later found Bahadar’s mobile phone from a bridge at Kuragh. His attention was drawn to the phone as it was ringing; the passerby answered the call and spoke to Bahadar’s family, said police. They added that the missing man’s identity card and vehicle registration papers were also found at the same place, but he had disappeared without a trace. The Booni police said they have interrogated several people in connection with the disappearance, have widened the investigation and are looking into the case from all angles.
]]>