لکشن بی بی کا چترال کے لئےانمول تحفہ
بشیر حسین آزاد
— علم و ادب کی روشنی سے چترال و گلگت بلتستان کے نوجوانوں کا مستقبل روشن بنانے کی غرض سے، امریکہ میں مقیم دخترِ چترال لکشن بی بی کی جانب سے ایک عظیم قدم اٹھایا گیا ہے۔ 80 ہزار کتابوں پر مشتمل ایک کنٹینر 09 اپریل 2025 کو کراچی پہنچے گا، جس کے بعد یہ کتب ملک کے شمالی علاقوں کے مختلف اسکولوں تک پہنچائی جائیں گی۔
لکشن بی بی، جو ادب، علم اور مثبت سوچ کی علمبردار سمجھی جاتی ہیں، نے اپنے پیغام میں کہا ہے، “میری خواہش ہے کہ میں ادب کے ذریعے اپنے پیارے چترال میں مثبت سوچ، علم اور حکمت کی روشنی پھیلاؤں۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ جدید ٹیکنالوجی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، لیکن انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ نوجوان نسل غیر موزوں مواد کی جانب مائل ہو رہی ہے جو باآسانی دستیاب ہے۔”یہ وقت ہے کہ ہم سب مل کر چترال کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اگر ہم اپنی انفرادی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، تو ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہر فرد خوشحال زندگی گزار سکے۔”
لکشن بی بی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی یہ کوشش صرف کتابوں کی تقسیم تک محدود نہیں بلکہ وہ ایک فکری انقلاب کی خواہاں ہیں، جس کی بنیاد ادب، علم، اخلاص اور عزت کے اصولوں پر ہو۔ انہوں نے نوجوان نسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “زندگی مختصر ہےاور ہمیں ایک ایسا ورثہ چھوڑ جانا چاہیے جو آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہو۔”
چترال اور گلگت بلتستان کے مقامی تعلیمی اداروں میں اس اقدام کو سراہا جارہا ہے۔ ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ یہ کتب نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہوں گی بلکہ نوجوانوں کی فکری تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔
یہ اقدام انفرادی جذبے سے شروع ہوا، مگر اب اجتماعی شعور کی بیداری کا ذریعہ بنتا جارہا ہے۔ چترال اور گلگت بلتستان کی سرزمین ایک بار پھر علم، تہذیب اور مثبت سوچ کی نئی مثال قائم کرنے جارہی ہے اور اس کے پیچھے ایک روشن خیال، دور دیس میں بیٹھی دخترِ چترال لکشن بی بی کا خواب ہے۔