باقی 9 گاؤنوں یعنی شیچ، لشدن، بیرزوز، بانگ پئین، واسم پائین، وسم بالا، شوڑکوچ، ژوپو اور کورکُن کو جنوری کے وسط تک بجلی کی سپلائی دی جائے گی۔۔ جب کہ باگ بالا کو اس ماہ کے آخر تک بجلی مل جائےگی۔ پولز کی کمی پوری کی جارہی ہے اور تار بچھانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔۔ کمینٹی ممبران میں جلد از جلد بجلی کی نعمت سے مستفید ہونے کی خوشی قابل دید ہے۔ یہ بجلی گھر اپنی نوعیت کا سب سے بڑا اور پہلا منصوبہ ہے جسے کمیونٹی تنظیمات نے اے کے ار ایس پی کے تکنیکی مدد اور رہنمائی میں سویس ایجنسی فار کوپریشن اینڈ اڈیویلپمرنٹ کے مالی تعاون اور ورلڈ بنگ کے قرضےسے تقریباً ساڑھے پانج سال میں مکمل کیا۔ وسطی یارخون کے کوئی بیس (20) چھوٹے بڑے گآٓوں اس بجلی سے مستفید ہوں گے۔ اس ایم ایچ پی کی پیداواری صلاحیت 800 کلوواٹ ہے جو جنوری 2017 تک کم وبیش ایک ہزار گھرانوں کوبجلی مہیا کرے گا۔۔آئیندہ دو تین سالوں میں صارفین کی تعداد 1400 تک پہنچ جائے گی۔ کمیونٹی نے 1620 بمران پر مشتمل ایک پبلک کمپنی یادگار یوٹیلیٹی کمپنی پاوُر یارخون کے نام سے سکیرٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رجسٹر کرایا ہے جو اس ایم ایچ کی مالک اور دیکھبال کی ذمے دار ہوگی۔ ۔۔]]>
thank you very much for this big gift. we the people of yarkhoon are very thankfull to the swiss government and mostly the AKRSP for the sincere effort for us.
Thank you so much AKRSP and Swiss Government.This the first power station in Pakistan which is introducing prepaid meters for for its customer. Hope the community will fully benefit from the project to improve their social and economic Condition.