ہفتے کے روز چترال میں جماعت اسلامی یوتھ فیسٹول کی اختتامی تقریب اور منتخب ممبران ضلع اور تحصیل کونسل کے ممبران اور ویلج ناظمین کی ایک خصوصی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت 44ہزار بلدیاتی نمائندوں کو نظراندازہرگز نہیں کرسکتا کیونکہ ایک سال ان اداروں کو ایک امید اور وژن کے ساتھ قائم کئے گئے تھے اور ان کے نمائندوں کو وعدے کے مطابق اختیارات نہ دینے پر اگلی الیکشن میں گلے کا طوق بن سکتے ہیں۔
وزیر بلدیات نے کہا کہ اگلے سال کی اے ڈی پی میں بلدیاتی اداروں کے لئے 22کروڑروپے رکھے گئے ہیں جس سے فنڈز کی کمی کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوگا۔ وزیر بلدیات نے یو تھ فیسٹول میں مختلف کھیلوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اور صحت مند سرگرمیوں کی فروع پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جدید نوجوان کو متوازن زندگی گزارنے کے لئے موقع فراہم کرنے کے لئے ان کے لئے ایسے مشاغل کا اہتمام کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔
ضلع ناظم مغفرت شاہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں گزشتہ سال سیلاب سے متاثر انفراسٹرکچر کی 5فیصد کی بھی بحالی نہیں ہوئی۔]]>
Koi aur festival kare to haram huum karen to halal, wah re Jamat ul Munafiqeen tere konsi gur sedhi