Call to start classes in higher secondary school

4مذکورہ وادی کی آبادی تقریبا پچیس ہزار تک ہے۔ یہان چند پراییوٹ سکول کے علاوہ چند گورنمنٹ سکول بھی موجود ہیں لیکں افسوس کی بات یہ ہے کہ اس مذکورہ آبادی کے لیے صرف ایک باقاعدہ ہایی سکول موجود ہے۔ اسی سکول سے سالانہ سینکڑون کی تعداد میں طلبہ و طالبات مٹرک پاس کرکے اعلیٰ تعلیم کو خیرباد کرتے ہیں۔ چونکہ سابقہ حکومت نے (سابقہ ایم پی اے حاجی غلام محمدکی کوششون کی وجہ سے) اس علاقے میں ایک ہائرسیکنڈری سکول بنا رکھا ہے۔ سکول عمارت تیار ہوکر دو سال ہوچکا ہے لیکن بدقسمتی سے کلاسیس کا ابھی تک اغاز نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ عمایدیں وزیراعلیٰ خیبر پختواں خواہ، وزیر تعلیم ، سیکریٹری تعلیم ، ایم این اے، ایم پی ایز چترال سے اپیل کرتے ہیں کہ روان سال ہی اس سکول کے لیے سٹاف مقرر کرکے باقاعدہ کلاس کا آغاز کراکے صوبایی حکومت اپنی علم دوستی کا ثبوت دے۔ تاکہ اس علاقے کے بچے بھی علم کے زیور سے اراستہ ہوتے رہیں گے۔]]>

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *