VC nazim wants girls school upgraded
پورے تحصیل چترال میں صرف ایک گرلز ڈگری کالج مو جود ہے ۔ چترال کے تمام ہائی سکولوں سے فارع طالبات اسی ایک ڈگری کالج سے استفادہ کرتے ہیں جہاں سیٹ مختلف گورنمنٹ اورپرائیوٹ سکولوں سے آئے ہو ئے طالبات کی تعداد کی نسبت نا کافی ہو نے کی بنا پر محدود پیمانے پر داخلہ دیا جاتا ہے جسکی وجہ سے بڑ ی تعدا د میں قوم کی بچیاں زیور تعلیم محروم رہ جا تی ہیں اور انکے میٹرک سے آگے کی تعلیمی سلسلہ منقطع ہو جا تا ہے۔
موجودہ حکومت کی تعلیمی ایمر جنسی پالیسی کے سنہری اُصول کے مطابق متذکرہ گر لز ہائیر سکینڈ ری سکول شیاقوٹیک چترال( جسکی تعمیراتی کام کا تقریباً90% کام مکمل ہو چکا ہے) کے بقیہ تعمیراتی کام کو جلد از جلد مکمل کرانے کا عوامی مطالبہ ہے۔ متذکرہ مسئلے کے حل کے سلسلے میں کئی عوامی نمائندگان کو بار بار یاد دہانی کرائی گئی مگر اب کوئی پیش رفت نہ ہو سکا۔
ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہو ئے علاقے کے وی سی ناظم حیات الرحمن نے کہا کہ سکول کی اپ گریڈیشن میں غیر ضروری تعطل کی وجہ سے علاقے کیثر تعداد میں طالبات میٹرک سے آگے تعلیم جاری رکھنے میں دشواری کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ہائی سکول کے بقیہ تعمیراتی کام کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جا ئے۔بطور ہائی سکینڈری سکول شیاقوٹیک چترال میں تعلیمی سر گرمیوں کا آغاز کیا جا ئے۔]]>