ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایون کے مقام پر لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں ایکسین پبلک ہیلتھ محمد یعقوب ، ایس ڈی اوز ضیاء ا لرحمن و ارشد اقبال کے علاوہ اے این پی چترال کے سابق صدر سید مظفر علی شاہ ، نو منتخب ضلع اور تحصیل کونسلرز معروف کاروباری شخصیت محبوب اعظم اور علاقائی معززین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں پبلک ہیلتھ سکیموں کی صحیح طور پر انجام دہی کیلئے اُن کے پاس ایک بااعتماد اور فعال ٹیم موجود ہے ۔اب موجودہ ٹیم احسن طریقے سے یہ منصوبے انجام دینے کی اہلیت رکھتی ہے ۔ اس سے قبل ذمہ د ار افراد نہ ہونے کے باعث مسائل پیدا ہو رہے تھے ۔سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے کہا ۔ کہ ستمبر کے آخر تک چترال میں سب انجینئرز کی کمی پوری کی جائے گی ۔ جس کے بعد تمام منصوبوں پر نگاہ رکھنا آسان ہو جائے گا ۔ حکومت کے پا س فنڈ کی کوئی کمی نہیں ۔ اور عوامی مفاد کی جو بھی سکیم قابل عمل ہو ۔ اُس کی تعمیر کی جائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ چترال کی تاریخ میں اتنا بڑا سیلاب نہیں آیا ۔ جس سے زندگی اتنی بڑی سطح پر مفلوج ہوئی ہو ۔ خصوصا پینے کا پانی جس پر انسانی زندگی کا وجود قائم ہے ۔لوگ اُس کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں ۔ چترال کا سپوت ہونے کے ناتے اُن سے یہ نہیں دیکھاجا تا ۔اس لئے چترال کے چھوٹے بڑے تمام منصوبے ہر صورت اپنی اصل حالت پر لائے جائیں گے ۔ انہوں نے عوامی مطالبے پر پبلک ہیلتھ کے ایکسین اور دیگر ذمہ داروں کو ہدایت کی ۔ کہ پائپ لائنوں کو غیر محفوظ مقامات سے گزارنے سے احتراض کیا جائے ۔ خصوصا ایون نالے کے اندر سے پائپ لائن بچھانے کی بجائے آٹانی نہر اور غوچھار کوہ نہر کے ساتھ ساتھ لائن بچھائی جائیں ۔
سیکرٹری نظام الدین نے کہا۔ کہ ایون میں سولر بیسڈ ٹیب ویل اور کنواں کے ذریعے بھی لوگوں کو پانی کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔تاہم کنواں کے پانی ٹیسٹ کے مراحل سے گزار کر ہی اُن کی کھدائی کی جائے گی ۔ قبل ازین ویلج ناظم مجیب الرحمن نے ایون کے پانی اور دیگر مسائل پر روشنی ڈالی ۔ جبکہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عمادالحق اور آصف رضا نے مہمانوں کیلئے ا ستقبالیہ کہے ۔۔ بعد آزان سیکرٹری پبلک ہیلتھ نے کالاش ویلی بمبوریت کا دورہ کیا ۔ اور متاثرین سے ملے ۔ اس موقع پر ودوس ، پہلوناندہ ،اونگ ، مٹنگی، کندیسار ،برون وغیرہ علاقوں کے متاثرین نے پائپ لائینوں کی بحالی کے سلسلے میں درخواست پیش کئے ۔ جن پر سیکرٹری نے فوری طور پر ایکسین پبلک ہیلتھ کو سروے کرکے پائپ فراہم کرنے کے احکامات دیے ۔جبکہ کراکاڑ میں پبلک ہیلتھ کے ملازم عبدالمتین کو فوری طور پر ایم پی بھنڈارا کے تعمیر کردہ واٹر ٹینکی میں ڈیوٹی سر انجام دینے کا حکم دی]]>
Honorable secretary Nizamuddin sab, Highest social responsibility on your shoulder this year when Chitral,the worst affected district and the people of Chitral are in great hardships having no drinking water, irrigation water to irrigate their remaining field/farms, house to live in and food to eat and even now no road to travel. We expect you to do all that for you and your department possible(fund & technology)for providing clean potable water to the people of Chitral in Chitral Town and in few villages of upper Chitral like Brep, Drasun, Muzhgole and Reshun that have lost all their pipelines to Glacial Lake Outburst Flood and Flash Flood in July/August 2015.