CHITRAL: Provincial Local Government Minister Inayatullah Khan has asked the political leadership of the three districts of Chitral, Upper and Lower Dir to jointly raise voice for linking the districts with the China-Pakistan Economic Corridor route.
Addressing the newly elected members of zilla, tehsil and village councils here on Sunday, he said that the geographical location and proximity of the region to China warranted the route to be used in emergencies.
He said that situated on the gateway to Central Asia, the three districts could play a crucial role in boosting economic and trade activities between Pakistan and CARs.
“This is the right time for the people to press for linking the three districts with the corridor route which will bring the backward areas on a par with the developed regions,” he said and asked the regional leaders to shun their political differences for the purpose.
Inayatullah Khan said that the idea had already been floated by JI chief Senator Sirajul Haq in the all parties meeting convened by the prime minister.
Regarding the local bodies system put in place in the province, the minister said that it had assured political, administrative and financial autonomy to the smaller units for the first time. He said that the local bodies would be strengthened financially and the decentralisation of powers would make them vibrant entities solving the problems of people at their doorsteps.
Mr Khan said that Chitral had tremendous potential of hydro power generation, mines and minerals and tourism, which would get exploited with the installation of the local government. He asked the members of local bodies to avoid political confrontation which he added stopped development process.–Dawn
چترال (بشیر حسین آزاد) خیبر پختوانخوا کے وزیر بلدیات عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ چترال، اپر اور لویر دیر کے تین اضلاع کے عوام کو مل کر پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا متبادل راستے کے طور پر اس علاقے سے گزارنے کے لئے مشترکہ جدوجہد کا آغاز کرنا چاہئے جو کہ اپنی جگہ ناگریز ہونے کے ساتھ ساتھ اس علاقے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور یہاں سے پسماندگی کے خاتمے کے لئے بھی ضروری ہے ۔
اتوار کے روز چترال میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں جیتنے والے کونسلروں کی ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہی وقت ہے کہ یہ تین ہمسایہ اور پسماندہ اضلاع کے عوام تمام سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھ کر ایک اُٹھیں اور طاقتور پلیٹ فارم تشکیل دے کر جدوجہد کا آغاز کریں ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی وقت اس روٹ کو متبادل کے طور پر استعمال کرنا ناگزیر ہوجائے گا ورنہ اس اقتصادی شہ رگ کی چند دنوں کی بندش سے جو خوفناک صورت حال پیدا ہوگی، اس کا اندازہ ہر کوئی کرسکتا ہے۔
عنایت اللہ خان نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے گزشتہ دنوں آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر بھی ببانگ دہل اس بات کا مطالبہ کرکے تحریک کے لئے راہیں ہموار کردی ہے۔ وزیر بلدیات نے لواری ٹنل پراجیکٹ کے لئے خاطر خواہ فنڈز بجٹ میں مختص نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر اس رفتار سے کام جاری رہا تو اس کی تکمیل میں کئی سال مزید لگ سکتے ہیں لیکن وفاقی حکومت نے اس سال بھی صرف دو ارب روپے منظور کرکے علاقے کے عوام کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجود ہ بلدیاتی نظام ایک جامع اور مربوط نیٹ ورک فراہم کرتی ہے اور اس کی تیاری میں عرق ریزی سے کام لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کی اہم خصوصیات میں سیاسی، انتظامی اور مالی خود مختاری کی فراہمی ہے جوکہ پہلے کی کسی نظام میں یکجا نہیں تھے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ انتخابات ملاکنڈ ڈویژن میں بہت ہی منظم اور شفاف انداز میں منعقد ہوئے جہاں کسی علاقے سے دھاندلی او ر مسلح تصادم کی خبر نہیں ملی۔ عنایت اللہ خان نے چترال میں سیاسی جماعتوں کے اندر پائی جانے والی ہم آہنگی اور یگانگت کو بہت ہی مثبت قرار دے کرکہا کہ علاقے کی ترقی کے لئے ایک نقطہ پر مرکوز ہونا ایک اچھی شگون ہے جوکہ دوسرے اضلاع میں ناپید ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی حکومت کے سربراہ کو چاہئے کہ وہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے اور سیاسی محاذ آرائی کو کسی بھی طور پر جگہ پانے نہ دیں۔
اس سے قبل جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اور دینی سیاسی جماعتوں کی طرف سے ضلعی نظامت کے امیدوار مغفرت شاہ نے یقین دلایا کہ وہ کسی بھی طور پر اپنے طرز عمل سے جانبداری کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور ان کے سامنے صرف اور صرف ترقی کا ایجنڈا ہوگا۔ اس موقع پر چترال کے ممبران صوبائی اسمبلی سلیم خان، سردار حسین، فوزیہ بی بی اور مختلف جماعتوں کے ضلعی سربراہان رحمت غازی خان (پی ٹی آئی)، عبداللطیف (پی ٹی آئی)، شہزادہ خالد پرویز(اے پی ایم ایل)، جے یو آئی کے مولانا عبدالرحمن اور دوسروں نے خطاب کیا جبکہ جے یو آئی کے ضلعی امیرقار ی عبدالرحمن قریشی نے وزیر بلدیات کو چترال کا روایتی تخفہ چغہ اور ٹوپی پہنایا۔ وزیر بلدیات بعد میں ایک روزہ دورے کے اختتام پر اپر دیر روانہ ہوگئے۔