MPAs criticized for defending MoU
چترال (بشیر حسین آزاد)لاسپور یونین کونسل کے عمائدین محمد شہاب الدین ایڈوکیٹ ،ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ، صوبیدار میجر (ر) قلند ر شاہ ،اور زار احمد خان نے بعض آن لائن اور پرنٹ اخبارات میں صاد ق امین ، رحمت ولی خان ، سردار حسین ایم پی اے اور فوزیہ بی بی ایم پی اے کی طرف سے شندور پر گلگت بلتستان کے ساتھ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر امجد آفریدی کی طرف سے دستخط کئے گئے خفیہ ایم او یو کو نیک نیتی پر مبنی بے وقعت دستا ویز قرار دینے پر دکھ ، حیرت اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
مذکورہ بالا بیان عذرِ گناہ بد تر از گناہ کے مترادف ہے اور ہر گز قابل قبول نہیں۔شندور صرف پولو گراونڈ کا نام نہیں ہے شندور چھ وسیع و عریض وادیوں پر مشتمل علاقہ ہے گذشتہ سال بھارتی خفیہ ایجنسی کے لئے کام کرنے والی تنظیم نے انگریزی میں کتا ب شائع کر کے دعویٰ کیا ہے کہ شندور کا پورا علاقہ کشمیر اور گلگت بلتستان کا حصہ ہے جو دو ملکوں کے درمیان متنازعہ ہے امجد آفریدی نے چند ٹکوں کے عوض سات غلط باتیں ایم او یو میں شامل کئے ، شندور کا مشترک ہونا بھی غلط ہے، پولو گراونڈ کی تعمیر کا حق ، سیکورٹی چیک پوسٹوں کا حق ،رہنے کے مکانات ،اصطبل اور انفراسٹرکچر کا حق ،سپاسنا مہ پیش کرنے کا حق ، فنڈ میں حصہ لینے کا حق ،فیسٹول کی انتظامیہ میں شریک ہونے کا حق اوررائلٹی میں شریک ہونے کاحق کو دنیا پاکستان کے ساتھ ، صوبہ خیبر پختونخوا کے ساتھ اور ضلع چترال کے ساتھ کھلی غداری ہے صوبائی وزیر کے دستخط سے جاری ہونے والی دستاویز بے وقعت نہیں ہوئی اگر بے وقعت ہوتی تو اس کی کا پیاں سر ی نگر اور دہلی نہ پہنچائی جاتیں مذکورہ ایم اویو اگر نیک نیتی پر مبنی ہے تو یہ نیک نیتی بھی ہندوستان کے لئے ہوگی پاکستان کے لئے اور لاسپور کے عوام کے لئے نہیں ۔
رحمت ولی ، صادق امین ، فوزیہ بی بی ایم پی اے اور سردار حسین ایم پی اے کے علم میں شاید یہ بات نہیں ہوگی کہ شندور میں آنے والے سیاح گلگت بلتستان کے کھلا ریوں کے لئے نہیں آتے چترا ل کا فری سٹائل پولو دیکھنے کے لئے آتے ہیں شندور کا علاقہ لاسپور کے 20 ہزار عوام کی پدری میراث ہے جہاں 600 گھرانوں اور 5 عبادت خانوں پر مشتمل بستیاں آباد ہیں اس قسم کی نیک نیتی دکھا کر آپ اپنی جائداد کسی دشمن کو دے سکتے ہیں مگر ہماری جائداد کسی کو دینے کا اختیار آپ کے پاس نہیں ہے
لاسپور کے عوام نے سو مالیک ، رئیس اور کٹور کے دور سے اب تک اپنے قوت بازو کے زور پر اپنے حق کا دفاع کیا ہے ہم اے این پی کے لیڈر امیر حیدر خان ہوتی اور میاں افتخار حسین کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں جنہوں نے 2009 ء میں شندور کی ایک ایک انچ زمین کے دفاع کا اعلان کیا ہم جماعت اسلامی ، جمعیت العلمائے اسلام ، مسلم لیگ (ن)، آل پاکستان مسلم لیگ ، چترال بار ایسو سی ایشن ، بونی بار ایسو سی ایشن چترال چترال پولو ایسو سی ایشن کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ہم سابق ایم پی اے حاجی غلام محمد کا شکریہ ادا کر تے ہیں جنہوں نے لاسپور کے عوام کی حمایت کی ہم شہزادہ افتخار الدین ایم این اے اور سلیم خان ایم پی اے کا بھی شکریہ ادا کر تے ہیں ہم بہت جلد شندور پر وائٹ پیپر شائع کرینگے
]]>
Shabash!