APML Chitral activist rejects appointment of new general secretary
بونی (محکم سیرنگ) معروف سماجی کارکن اور اے پی ایم ایل کے بانی رکن اتالیق محمد صابر خان آف پریماڑی پر کوسپ نے آل پاکستان مسلم لیگ (APML) کے لئے نئے جنرل سیکرٹری کے تعیناتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود ساختہ جنرل سیکرٹری کو ماننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ایک اخباری بیان میں انہوں نے ناصر علی شاہ کو جنرل سیکرٹری مقرر کرنے پرپارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سرمیر خان کو شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ اس نوٹیفیکیشن کو کارکنان کے جذبات کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ناصر علی شاہ کے سارے فیملی ممبرز پی پی پی کے سپورٹر زہیں اور موصوف خود کراچی میں ایم کیو ایم کا کارکن ہے۔ 2007اور 2013کے الیکشن میں بھی ان کے فیملی ممبرز پی پی پی کے سپورٹر رہ چکے ہیں جس وقت بیرسٹر سیف نے چترال آکر اے پی ایم ایل کی بنیاد رکھی اس وقت پارٹی کے سارے کارکنان ارندو سے لے کر یارخون تک ، لوٹکوہ سے لے کر تورکھو ، موڑکھو تک سارے کارکنان نے اتفاق رائے سے شہزادہ خالد پرویز کو صدر اور فیض الرحمٰن کو جنرل سیکرٹری منتخب کر دیئے تھے ۔
اگر کابینہ میں تبدیلی ہی کروانا تھا یا ہے تو اس کا اختیار بھی پارٹی کارکنان کو ہی ہے کیوں کہ پشاور میں رہتے ہوئے سرمیر خان کو کیا پتہ کہ پارٹی کے لئے کس نے قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح پارٹی کے ضلعی صدر شہزادہ خالد پرویز نے اپنے اخباری بیان میں اس نوٹفکیشن کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے کارکنان کے ساتھ مذاق قرار دیا اور فیض الرحمٰن کو ہی جنرل سیکرٹری کے عہدے پر برقرار رکھا وہ پورے پارٹی کے کارکنان کے دل کی آواز ہے اور ہم بھی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یہ اعلان کرتے ہیں کہ فیض الرحمٰن ہی ہمارے جنرل سیکرٹری تھے ور رہینگے ۔
اگر پارٹی کے جنرل سیکرٹری کو تبدیل کروانا ہی ہے تو اس کے لئے کئی موزوں امیدوار ہیں جو کہ ان کا حق بھی بنتا ہے جنمیں ریچ کے سابق ناظم سید عمران علی شاہ، سید قمر الدین شاہ چوئنچ ، سابق ناظم یارخون سید غلام الدین ، سفیر تورکھو سابق نائب ناظم کشافت یونس بونی اور بندہ ناچیز خود اس عہدے کے لئے مضبوط امیدوار ہیں جہاں تک ناصر علی شاہ کی بات ہے تو وہ ابھی بچہ ہے ۔انہوں نے پارٹی کے ضلعی صدر شہزادہ خالد پرویز سے مطالبہ کیا کہ آپ پارٹی کارکنان کا ایک ہنگامی میٹنگ بلائیں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے ۔اگر اس طرح کے فیصلے کو بر قرار رکھا گیا تو اے پی ایم ایل چترال کا اﷲ ہی حافظ ہو گا اور ایک مقبول پارٹی کو زوال پذیر ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گا ۔
]]>
hahaha banda nacheez ne khud ko bhi pesh kar diya..very funny