Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

ویٹیکن کی سلطنت

داد بیداد

ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
روم می مختصر قیام کے دوران روم کے ایک کونے میں دریائے طبر کے کنارے پاپائے روم کی بادشاہت اور ویٹی کان کی سلطنت میں گھومنے کا موقع ملا۔ دنیا کے طا قتور ممالک اٹلی کی حکومت کے لئے الگ سفیر بھیجتے ہیں۔ روم میں واقع ویٹی کان کی سلطنت کے لئے الگ سفیر مقرر کرتے ہیں ویٹی کان سٹی میں چار گھنٹے گھومنے کے بعد گائیڈ کہتی ہے کہ ابھی ہم نے اس سلطنت میں پبلک کے لئے آزاد مقامات میں سے 40فیصد کو دیکھا ہے۔ پاپا ئے روم کا ذاتی علا قہ بقیہ 60فیصد سے بھی الگ ہے اور یہ پوری سلطنت شہر روم کے ایک فیصد سے کم ہے۔ چھوٹی سی جگہ کو شہر بھی کہا جاتا ہے سلطنت کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ یہاں پاپا ئے روم کی حکومت ہے یہاں اٹلی کا اقتدار نہیں چلتا۔

فاروق نے 10سیاحوں کے گروپ میں ہمارے لئے ٹکٹ لے لیا تھا۔ گروپ میں اٹلی کے لوگ بھی تھے غیرملکی بھی تھے۔ گروپ کا فائدہ یہ ہوا کہ ہ میں لمبی قطار میں کھڑے ہوکر طویل انتظار کرنا نہیں پڑا۔ ویٹی کان کے 10بڑے حصے ہیں۔ چار بڑے عجائب گھر ہیں، ایک بڑی عبادت گاہ کے علاوہ کئی چھوٹی عبادت گاہیں بھی ہیں۔ ایک وسیع وعریض چوک یا سکوائیر ہے جہاں ہزاروں کرسیاں لگی ہوئی ہیں۔ اتوار اور بدھ کے روز کیتھولک عیسائیوں کا پوپ فرانسیس چوتھی منزل کے جھروکے میں آکر ہاتھ ہلا تے ہوئے ہزاروں لوگوں کو دیدار سے نوازتا ہے۔ دنیا میں عیسائیوں کے تین فرقے ہیں۔ کیتھولک چرچ کا مرکز ویٹی کان سٹی ہے اور یہ سب سے زیادہ منظم ہے۔ چرچ آف انگلینڈ الگ ہے اور پروٹسٹنٹ کے نام سے ایک آزاد فرقہ ہے جو کسی پوپ کے ما تحت نہیں۔

دنیا میں عیسائیوں کے اقتدار کو وسعت دینے میں چرچ کا نمایاں کردار رہا ہے۔ نوآبادیا تی دور میں کسی ملک پر قبضہ کر نے کی تیاری ہوتی تو پہلے مشنری وہاں بھیجے جاتے تھے۔ مشنری وہاں جاکر ہسپتال اور سکول قائم کرتے تو فوجوں کو پاوں رکھنے کی جگہ مل جاتی تھی پرتگیز، فرانسیسی اور برطانوی حکومتوں نے اسی طریقے سے ملکوں کو اپنی نو آبادیاتی قلمرو میں شامل کیا۔ افریقہ کے لوگ اُس دور میں کہتے تھےعیسائی یہاں آئے تو ان کے پاس بائبل تھا ہمارے پاس اپنا ملک تھا آج بائبل ہمارے پاس ہے جبکہ ملک اُن کے ہاتھوں میں ہے۔ ویٹی کان کا دورہ سب سے قدیم اور بڑے عجائب گھر سے شروع ہوا یہ عجائب گھر بولتی ہوئی تاریخ ہے اس میں رومی بادشاہوں کے مجسمے ہیں سماجی اور مذہبی شخصیات کے مجسمے ہیں عکس کشی اور نقوش نگار یعنی پینٹنگ آرٹ کا کچھ کام دیواروں پر کیا گیا ہے جو فریسکو کہلا تا ہے۔

اس کے علاوہ قالینوں پر کام ہوا ہے جو ٹے پیسٹری کہلا تا ہے، سنگ مر مر کے مجسموں میں حیران کن بات یہ ہے کہ میکل انجلو، رفائیل اور دیگر آر ٹسٹوں نے آدم زاد کی رگوں کو بھی دکھا یا ہے کوئی ہیرواگر کمان، تلوار یا گرز اٹھا کر مقابل پر وار کر رہا ہوتا ہے تو اس کے ہاتھ ، گلے اور ٹانگوں کی رگوں کو بپھر ے، پھو لے اور تنے ہوئے حال میں دکھا یا گیا ہے فیز یا لو جی کے ما ہرین نے رائے دی ہے کہ رگوں کی یہ عکس کشی انسانی نفسیات کے عین مطا بق ہے۔

عجائب گھر کی طویل گیلریوں کی چھتوں پر بھی عکس کشی کی گئی ہیں سیلنگ پر آرٹ کے شہہ پارے تخلیق کرنے کے لئے فنکا روں نے اپنا خون پسینہ ایک کر دیا تھا آرٹ میں قدیم یونان اور قدیم مصر کی خو شہ چینی کا برملا اعتراف عجائب گھر کے بروشر اور گائیڈ کے ریکارڈ شدہ گفتگو میں ملتا ہے عجا ئب گھر کے بعد تاریخی عبادت گاہ چاپل کا دورہ ہوا جب نئے پوپ کا انتخاب آخری مر حلے میں داخل ہوتا ہے تورائے دہندگان یعنی یہاں جمع ہوتے ہیں نو منتخب پوپ اپنا پہلا خطاب بھی اس چاپل کی بالکونی سے کر تا ہے۔

چاپل کی چھت اور دیوار وں کو بھی آرٹ کے نا در و نا یا ب نمو نوں سے سجایا گیا ہے حضرت آدمکی تخلیق سے لیکر طو فان نو ح اور قیا مت تک کے خیالی مناظر کو توریت اور زبور کے علوم کی مدد سے عکسی صورت دی گئی ہے دوزخ اور جنت کے مناظر بھی منعکس کئے گئے ہیں، چاپل سے با ہر نکل کر ہم لو گ سکوائیر میں وارد ہوئے۔ سکوائیر سے عبادت گاہوں کی طرف آئے بڑی عبادت گاہ کا گنبد جتنا باہر سے شاندار نظر آتا ہے اس طرح اندر سے بھی حسن اور دلکشی میں بے مثال ہے، باہر نکلنے سے پہلے ہم لو گ ویٹی کان کے دفاتر، دنیا بھر کے لئے تر قیا تی پرو گرام اور عالمی لیڈروں ، سفیروں کے لئے مختص دفا تر کو دیکھا اور پا پائے روم کی طاقت، دولت و ثروت کا اندازہ لگا یا کما ل یہ ہے کہ اس نے اپنے وسائل کو اما نت سمجھ کر دیا نت داری سے استعمال کرنے کی پختہ روا یت قائم کی ہے۔

You might also like

Leave a comment

error: Content is protected!!