انسانی عقل، علم اور اس کا استعمال

0

تحریر: زار خان حضور چترالی

دین اسلام اور قرآن شریف میں اللہ تعالی انسان کی عقل کے استعمال پر بڑا زور دیتا ھے۔ یعنی جو چیز انسان
کو دوسرے تمام حیوانات سے ممتاز کرتی ھے یعنی ھمیں حیوان نہیں کہا جاتا ھے بلکہ انسان کہا جاتا ھے ھم دوسرے حیوانوں کی طرح اٹھتے بیٹھتے ھیں کھاتے پیتے ھیں اور افزائش نسل کرتے ھیں اس کے باوجود ھمیں حیوان نہیں کہا جاتا ھے جو چیز ھمیں دوسرے حیوانات سے ممتاز کر تی ھے وہ عقل ھے اور عقل کیا چیز ھے؟
عقل انسان کے اندر اللہ پاک کی دی ھوئی وہ صفت ھے جس میں یہ تعلیم دی جا سکتی ھے جس میں یہ صلاحیت ھے کہ وہ اس تعلیم کو اپنائے کہ کیا صحیح ھے کیا غلط۔ تو اللہ تعالی نے ھمیں جو عقل سے نوازا ھے اور جس عقل کی پرورش پیغمبر علیہ سلام کرتے ھیں اس عقل کا احترام کرنا چائیے۔ اس عقل کا احترام اس عقل کو استعمال کر کے کرنا چائیے۔ عقل کو فروغ دینا عقل کو پرورش کرنا اور یہ انسانیت کا سب سے بڑا احترام ھے اور انسانیت کی سب سے بڑی عزت ھے۔
ایک دفعہ رسولِ  پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا ایک  بیٹا فوت ہوگیا تو سب لوگ غمگین ھوگئے اتفاق سے سورچ گرہن بھی ھوا۔ جس کی وجہ سے جیسے کہ اپ جانتےھیں چاند سورج اور زمین کے درمیان اجائے تو سورج گرہن ھوتا ھے جہالت کا دور تھا علم اتنا پروان نہیں چڑھا تھا۔ لوگون نے دیکھا آسمان بھی دن دھاڑے سیاہ ھوگیا سورج بھی بجھنے لگا۔ لوگوں نے کہا کہ دیکھو رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کا بیٹا فوت ہو گیا ھے آسمان بھی اس کےغم میں شامل ھے اور اگر رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاھتے تو اس سے اچھا موقع کوئی نہیں ھو سکتا تھا کہ رسول پاک لوگون میں جا کر اعلان کرے دیکھو میں اللہ کا سچا نبی ھوں اس کا ٽبوت یہ ھے میرا بیٹا فوت ہوگیا اور اندھیرہ ھو رھاھے۔ 
تو رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم باھر تشریف لائے اور فرمایا لوگو میرے بیٹے سے اس سورچ  گرہن کا کوئی تعلق نہیں ھے یہ تو اللہ کا نظام ھے وقتآ فوقتآ اتا رھتا ھے اس کا تعلق میرے بیٹے کے موت سے نہیں ھے ان دونوں چیزون کو آپس میں ملانا نہیں۔ دیکھیں ایسی سنگین صورت حال میں بھی  پیغمبر زمان انسانی عقل اورعلم کا احترام کرتے ہیں
Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected!!