کھوار شعری مجموعہ “ژیرغست” کی تقریب رونمائی

0

چترال (محکم الدین)  چترال کے ممتاز شاعرو ادیب عنایت اللہ اسیر کا کھوار شعری مجموعہ “ژیرغست” کی تقریب رونمائی  ہفتے کے روز چترال پریس کلب ہال میں منعقد ہوا۔

تقریب کے مہمان خصوصی ریشن سے تعلق رکھنے والے انجمن ترقی کھوار کے سنئیر رکن  ریٹائرڈ صوبیدار شاہ عالم تھے جبکہ صدر محفل کے فرائض انجمن کے سنئیر ترین رکن شاعرو ادیب و مصنف امیر خان میر نے انجام دی۔ اعزازی مہمان کے طور پر ڈاکٹر تاج الدین شرر بھی سٹیج پر موجود تھے ۔جبکہ نظامت کے فرائض انجمن ترقی کھوار حلقہ چترال کے صدر معزالدین بہرام نے انجام دیں۔
ژیرغست کی  رونمائی کا یہ سادہ اور پروقار تقریب  مرکزی انجمن ترقی کھوار و انجمن ترقی کھوار حلقہ چترال کے اشتراک سے منعقد ہوا۔
ژیرغست پر کھوار اور اردو کے معروف شاعر و ادیب صالح ولی آزاد، ممتاز محقق و نقاد  مولانا نقیب اللہ رازی، چترال کے مایہ ناز سکالر و کالم نگار ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی نے اپنے مقالات پیش کئے اور کہا کہ عنایت اللہ اسیر کی شاعری اصلاح معاشرہ، باہمی احترام و ادب، محبت و باہمی اخوت اور وطن دوستی و چترالی روایات کی پاسداری کا درس دیتا ہے۔ اس کتاب میں چترالی تہذیب وثقافت کا مکمل عکس نظر آتا ہے ۔ کتاب میں حمد، نعت، منقبت، مرثیہ، ملی نغمے اور  ہر صنف کے کلام موجود ہیں۔
انہوں نے اسیر کی شخصیت اور شاعری کو منفرد قراردیا جس میں انہوں نے ایک ادیب وشاعر کی حیثیت سے حالات کو محسوس کرتے ہوئے انہیں اشعار کے قالب میں ڈالنے کے علاوہ عملی طور پر چترال کے مسائل مثلا لواری ٹنل کی تعمیر، زراعت و باغبانی سمیت چترال کی تعمیرو ترقی کے ہر میدان میں اپنے حصے کا کام انجام  دینے میں کبھی کوتاہی نہیں کی۔
انہوں نے کتاب کی چھپائی کو انجمن ترقی کھوار کی طرف سے اہم خدمت قرار دیا ۔ اور اس حوالے سے صدر مرکزی انجمن شہزادہ تنویر الملک کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اسیر نے جس وقت شاعری کا آغاز کیا۔ اس وقت کاغذ قلم تک دستیاب نہیں تھے لیکن ان کی ادب کے ساتھ وابستگی آج بھی نوجوانوں کی طرح  ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں کسی شاعر کا مجموعہ چھپنا بہت بڑی بات ہوتی ہے۔   
مقالہ نگار نقیب اللہ رازی نے کتاب پر تنقیدی  تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کتاب کو مکمل تنقیدی نظر سے دیکھنا مصنف کے مفاد میں ہے۔ اس لئے ہمیں اس پر تبصرہ کرتےوقت اصلاح کے پہلو کو مد نظر رکھتے ہو ئے غلطیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ آیندہ اس قسم کی غلطیاں نہ دھرانے پڑیں اور کتاب کو جتنا صاف دلہن کی طرح سجائیں گے قارئین کی دلچسپی بڑھے گی۔
صاحب کتاب عنایت اللہ اسیر نے ژیرغست کی رونمائی کیلئے تقریب منعقد کرنے پر انجمن ترقی کھوار اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کھوار زبان تب ہی زندہ اور ترقی کر سکتی ہے۔ جب ہم کھوار کی کتابیں شائع کریں اور کتابوں کو خرید کر اپنی لائبریریوں کی زینت بنائیں ان کو دیمک کے حوالے نہ کریں۔
چترال کے کئی بزرگ شعرا ہم سے جدا ہوئے ہیں لیکن ان کی کتابیں نہ صرف ان کی  طرف سے  یادگار ہیں بلکہ کھو قبیلےکی تہذیب و ثقافت ان میں محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال جس ثقافتی یلغار سے دوچار  ہے اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مستقبل میں چترال تو رہے گا۔ لیکن چترالی  نہیں رہیں گے۔ 
شہزادہ تنویر الملک صدر انجمن ترقی کھوار نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ہمارے لئے خوشی کا مقام ہے کہ عنایت اللہ اسیر کا ژیرغست چھپ کر ہمارے ہاتھوں میں ہے اور سنیئر شاعر شربڑانگ گداز کا شعری مجموعہ چھپائی کے مرحلے میں ہے۔ انہوں نے انجمن کے تمام ممبران کو خوشخبری سنائی۔ کہ انجمن کا دفتر ڈسٹرکٹ کونسل کے اندر  قائم ہو ہوچکا ہے۔ انہوں دفتر مہیا کرنے پر ڈپٹی کمشنر چترال انوار الحق کاشکریہ ادا کیا۔   
مہمان خصوصی ریٹائرڈ صوبیدار شاہ عالم اور صدر محفل امیر خان میر نے کہا کہ انجمن ترقی کھوار کے دو عنایت کا کھوار کی ترقی پر بہت عنایات ہیں اور کھوار زبان و ادب کی ترقی ان ہی کے سرہے جن کو ہم ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی اور عنایت اللہ اسیرکے نام سے موسوم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہزادہ تنویرالمک کی صدارت کے دوران بہت زیادہ کتابیں چھپ چکی ہیں جن کیلئے ہم انہیں  خراج تحسین پیش کرتےہیں ۔ انہوں نے انجمن کے دفتر کے قیام پر تمام ممبران کو مبارکباد دی۔
تقریب کےدوران صوفی شاعر عبدالولی خان دول، شربڑانگ گداز کےعلاوہ کئی نوجوان شعرا ء نے نعت، نظم اورغزل پیش کرکے ہلکا پھلکا مشاعرہ کا محفل بھی جمایا اور خوب داد وصول کی صدرانجمن نے تمام شرکاء اور صدر پریس کلب کا شکریہ ادا کیا۔
Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected!!