بڑھتے ہوئے معاشرتی برائیاں انتہائی تشویشناک ہیں: ماھرین کا سیمینار سے خطاب
چترال (محکم الدین) چترال رورل سپورٹ پروگرام کے زیر اہتمام یوتھ افیئرز ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کے تعاون سے ایک روزہ سمینار تدارک منشیات اور ذہنی صحت کے حوالے سے یونیورسٹی آف پشاور میں منعقد ہوا جس کے مہمان خصوصی ممتاز سکالر بشرا ثاقب تھیں جبکہ دیگر شرکاءمیں یونیورسٹی کے پروفیسرز، اساتذہ کرام، طلبہ، سول سوسائٹی کے نمایندوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔
اس موقع پر مقررین ممتاز مذہبی سکالرعلی اکبر قاضی، پروفیسر ڈاکٹر شاد احمد، ماہر تعلیم شیر ولی خان اسیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں منشیات کے زہر نے پورے معاشرےکو آلودہ کیا ہے جس سے نوجوان طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے اور زہر پھیلنے کے اس عمل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتائج ذہنی، فکری، مالی اور خاندان کی تباہی کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔
اس لئے یہ سمینار منشیات کی وجہ سے ذندگی پر پر پڑنے والے مضر اثرات سے متعلق آگہی پھیلانے، روکنے اور ذہنی و عملی منفی سرگرمیوں کو مثبت رویوں میں تبدیل کرنے کی ایک اچھی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے پر امن معاشرے میں روز بروز بڑھتے ہوئے معاشرتی برائیاں انتہائی طور پر تشویشناک ہیں اور عدم برداشت ایک مستقل بیماری کی صورت اختیار کرچکی ہے اور نتیجتا خود کشی کے واقعات ہو تے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چترال رورل سپورٹ پروگرام نے اس قسم کے تشویشناک صورت حال کا ادراک کرتے ہوئے نوجوان طبقے خصوصا طلبہ میں آگہی پھیلانے کیلئے یونیورسٹی آف پشاور کی انتظامیہ اور محققین و دانشور، اساتذہ و طلبہ کے بھر پور تعاون سے جس غیر معمولی سمینار کا انعقاد کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔
سمینار کے اختتامی خطاب میں چیف ایگزیکٹیو چترال رورل سپورٹ پروگرام امیرعلی شاہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ صحتمند معاشرے کی تشکیل کیلئےاپنی ٹیم کے نوجوانوں اور سپورٹروں کے ہمراہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سمینار کے اختتام پر ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے۔