ایک مشترکہ اخباری بیان میں صدر تجار یونین حبیب حسین مغل اور اُن کی کابینہ نے روان ہفتہ چترال بازار میں بلاوجہ تاجروں کو ہراسان کرنے کے پے درپے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کو ڈپٹی کمشنر کی غیر موجودگی میں بعض مخصوص عناصر کی سازش قرار دیا ہے۔ اخباری بیان میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چترال جیسے حساس ضلع کے لئے جلد از جلد نئے ڈپٹی کمشنر کا تقرر عمل میں لایا جائے اور امن عامہ کے مسائل پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف انکوائری کرکے صوبائی حکومت کے خلاف ان کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کیا جائے۔ مشترکہ اخباری بیان میں تجار یونین نے اس عزم کو دہرایا کہ بازار کے 8ہزار سے زیادہ دکاندار اور کاروباری حلقے مقامی انتظامیہ کی بلا اشتعال اور بلاوجہ کاروائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بے چینی کے زمہ داروں کو بے نقاب کرینگے۔یاد رہے گذشتہ دونوں کے اندر چترال بازار میں جگہ جگہ تجار کو بلاوجہ ہراسان کیا گیا۔جو کہ ایک سال پہلے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔ معاہدے میں ضلعی انتظامیہ نے جن اصولوں کو تسلیم کیا تھا۔سازشی عناصر ان اصولوں کی خلاف ورزی کی اور تاجروں کو ہراسان کیا۔]]>