Ex-UC nazim calls for linking Booni with Shandur road

چترال(نذیرحسین شاہ)یونین کونسل چرون کے سابق ناظم امیراللہ نے مطالبہ کیا ہے کہ بونی شندور روڈ کو بونی سے گزارا جائے تا کہ عوام کو اس زیادہ فائدہ مل سکے۔

یہاں جار ی کئے گئے اپنے ایک اخباری بیان میں امیر اللہ نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سب ڈویژن مستوج کے عوام اورخصوصاً سب تحصیل مستوج کے عوام کے بہتر مفاد میں بونی شندور روڈکوچرون روم کیڑی روڈ سے گزارکر آوی کے آخری مقام دومادومی کے سامنے پل تعمیرکرکے پرانے روڈ کے ساتھ منسلک کیاجائے ۔

ایسی صورت میں چرو ن ،چرون اویر،دیانو،بونی ،اوی اورمیراگرام نمبر1 کے عوام کوبراہ راست فائدہ ہوگا چونکہ تمام انتظامی دفاتر،عدالتیں ،ڈی ایس پی آفس ،سرکاری نجی ہسپتال اورمختلف این جی اوز کے مین دفاتربونی میں واقع ہیں اس لئے بالائی چترال کے عوام بھی چترال آنے والے کسی ٹیکسی گاڑی کے ذریعے مذکورہ دفاتر تک باآسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں جبکہ مو جو د ہ روڈبونی پل کے قریب زمین کی کٹاو کی وجہ سے آئے دن خراب رہتاہے اورجس کاکوئی مستقل حل بھی موجود نہیں اوپر سے واٹرچینل گزارنے کی وجہ سے بھی بونی دمادومی روڈ انتہائی ناگفتہ بہہ ہے جس میں ٹرکوں کاگزار بہت مشکل سے ہوتاہے ۔اگراسی روڈکوتوسیع دی گئی توکئی مقامات پرپہاڑوں کے ملبے دریائے مستوج میں گرنے کی وجہ سے پانی اپنا راستہ بدل کربونی کے زمینو ں کونقصان پہنچاسکتاہے جوکہ مقامی لوگوں کوناقابل قبول ہے جبکہ چرون بونی اورآوی سے روڈ گزارنے کی صورت میںآل ویدر روڈ بنے گا اوربونی میں داخل ہونے کے لئے کسی پل کی ضرور ت نہیں ہوگی۔

بونی کے اندر روڈ ویسے بھی چوڑائی کے حساب سے پوراہے صرف چند جگہوں پر معمولی زمین کی ضرورت پڑے گی۔امیراللہ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی میری سربراہی میں یونین کونسل چرون نے قرارداد کے زریعے مطالبہ کیاتھا اوراس قرارداد پرکارروائی کرتے ہوئے چیف انجینئرسی این ڈبلیوبونی آکر مذکورہ روڈ کامعائنہ کرکے سی این ڈبلیو چترال کوالائمنٹ چینج کرنے کاحکم بھی دیا تھا اور بونی کے اندر سے روڈ گزانے کے لئے اسٹیمٹ بھی بنایاگیاتھا مگراُس دورارن ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی مدت ختم ہونے کی وجہ سے مزید کارروائی روک دی گئی تھی ۔چونکہ بونی شندور روڈ فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے متازعہ ہوگیا تھا اب چونکہ 2ارب 32 کروڑ روپے کی خطیررقم منظور ہوچکی ہے (جوکہ ابتدائی لاگت سے اٹھ گنازیادہ ہے )اورفنڈز کی کوئی کمی نہیں ہے لہذا مذکورہ روڈ کوعوام کے بہترین مفاد میں چرون ، بونی اورآوی سے گزاراجائے تاکہ نہ صرف بونی بلکہ اپنے کام کے سلسلے میں بونی آنے والے ہرخا ص عام کوفائدہ ہو۔متعلقہ منتخب عوامی نمائندوں سے میری گذارش کے ساتھ مشورہ بھی ہے کہ ڈسٹرکٹ اے ڈی پی اورکلاس فور جیسے چھوٹے چھوٹے معاملات کوچھوڑ کرمذکورہ روڈ جیسے عوامی مفاد کے بڑے بڑے منصوبوں کی تکمیل کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں۔

 

]]>