Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

دوحہ میں تعلیم کا شہر

داد بیداد

ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
دنیا میں کیمبرج اور اکسفورڈ کویونیورسٹی کا شہر کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں پہلے یونیورسٹی بنی پھر شہر وجود میں آیا۔ خلیجی ملک قطر کے دارالخلا فہ دوحہ میں مدینتہ التعلیمیہ کے نام سے ایجوکیشن سٹی قائم کیا گیا ہے۔ اس شہر میں قائم حماد بن خلیفہ یو نیورسٹی کے کیمپس کو وسیع وعریض رقبے پر تعمیر کرکے اس جگہ کا نام ایجو کیشن سٹی رکھ دیا گیا ہے اور یہاں چھ بڑی عالمی یونیورسٹیاں اور بھی قائم ہیں ہم نے جارج ٹاون یونیورسٹی، ٹیکساس یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹ یونیورسٹی کے کیمپس بھی دیکھے۔
حماد بن خلیفہ یونیورسٹی کی عمارت کے ڈیزائن میں اسلامی فنون کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ عمارت کے جڑواں مینار دور سے نظر آتے ہیں اس لئے اس کو ذومینار ین کہا جاتا ہے۔ عمارت پانچ ستونوں پر کھڑی ہے جو اسلا م کے ارکان خمسہ پا پنج بنائے اسلام کی عکاسی کرتے ہیں۔ ایک ستون پر کلمہ طیبہ اور ایمان سے متعلق آیات کریمہ کی خوش خطی جلی حروف میں کی گئی ہے دوسرے ستون پر نماز، تیسرے ستون پر روزہ چوتھے ستون پر زکوۃ اور پانچویں ستون پر حج کی مناسبت سے آیات کریمہ لکھوائے گئے ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ستونوں کو عمودی اندازمیں نہیں اٹھایا گیا بلکہ درخت کی جڑوں کی طرح سورہ ابراہیم کی آیت 24کے مصداق افقی انداز میں تعمیر کیا گیا ہے جس کو مذکورہ آیت کا علم نہیں وہ حیراں ہوگا کہ اتنی بڑی عمارت ایسے ٹیڑھے ستونوں پر کس طرح قائم ہے۔
یونیورسٹی میں 6ڈسپلنز کے الگ الگ کا لج ہیں مثلا ً کالج آف سائنس اینڈ انجینرنگ، کا لج آف ہیومنیٹیز اینڈ سوشل سائنسز، کالج آف اسلامک سٹڈیز، کالج آف لاء، کالج آف ہیلتھ اینڈ لاءف سائنسز، کالج آف پبلک پالیسی۔ ان شعبوں میں گریجو یٹ، پوسٹ گریجو یٹ، ڈاکٹورل اور پوسٹ ڈاک ریسرچ کے مواقع دستیاب ہوا کر تے ہیں۔
اسلامی نقطہ نظر اور تحقیق پر یونیورسٹی کا خصوصی فوکس ہے۔  کالج آف پبلک پالیسی میں پروفیسر ڈاکٹر طارق اللہ خان اب نہیں ہیں انہوں نے ملا ئشیا کی یونیورسٹی میں نئی ذمہ داری قبول کی۔ میری ملا قات پرو فیسر نسیم شاہ شیرازی سے ہوئی کالج آف اسلا مک سٹیڈیز میں پروفیسر بسمہ دجانی سے ملنے کا اتفاق ہوا۔ یونیورسٹی سے تھوڑے فاصلے پر قطر نیشنل لائبریری ہے یہاں 10لا کھ کتابوں کے ساتھ 5لاکھ آن لائن ٹاءٹلز اور چار ہزار قلمی نسخوں کے قیمتی ذخا ئر ہیں۔ لائبریری کوبرٹش لائبریری اور دی لائبریری آف کانگریس کی طرح جدید ترین خطوط پر استوار کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر بشریٰ فیضی نے مجھے لائبریری میں شعبہ ورثہ کے سر براہ ڈاکٹر حسین سے ملوایا ان کا شعبہ لائبریری کے اہم شعبوں میں شما ر ہوتا ہے میں نے پوچھا آپ یہ نایاب اور نادر قلمی نسخے کہاں سے لاتے ہیں انہوں نے کہا عموماً ہم عالمی نمائشوں میں نیلام ہونے والے نسخے بھاری قیمت دیکر حاصل کرتے ہیں، روا یتی ذراءع سے قلمی نسخے تلا ش کرتے ہیں جن خاندانوں میں علم و ادب کا ورثہ پایا جاتا ہے ان سے رجوع کیا جاتا ہے مگر ایک غیر رسمی اور غیر روایتی ذریعہ بھی ہے یہ وہ راستہ ہے جس راستے سے پھیری والےگاوں گاوں اور گھر گھر گھوم کر پرانی چیزیں، پرانے اشیاء اور بوسیدہ کتابیں اکھٹی کرتے ہیں، کئی اہم قلمی نسخے پھیری والوں سے خرید ے جاتے ہیں لائبریری کے ورثہ سیکشن کا دورہ کرکے بندہ ہزاروں سال پرانے دور میں چلا جا تا ہے۔ یہاں کی ہر چیز قابل ذکر ہے خصوصاً عربی کے قدیم شہکار کلیلہ و دمنہ کا قلمی نسخہ جاذب نظر تھا قرآن پاک کی گیلیری میں خط محقق اور خط بہاری کے نام سے دو پرانے خط دیکھنے کو ملے۔ یہاں 1000قلمی نسخے چین سے لائے گئے ہیں جو وسطی ایشیا کے قدیم ورثے کا حصہ ہیں، ہم اس شعبے میں کھوئے ہوئے تھے کہ سمیع اللہ نے ہماری توجہ فیفا۔ 2022کی الگ گیلری کی طرف مبذول کی یہاں اس ایونٹ کے تمام سنگ میل رکھے گئے ہیں قطر نے نہایت کٹھن مقابلے کے بعد فیفا 2022کا قرعہ فال جیتا تھا اور مشکل حالات میں بہترین انتظامات کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔

میں نے خاس طور پر بنائے گئے 8سٹیڈیمز میں سے اس ماڈل کو غور سے دیکھا جو قدیم بدووں کے خیمے کے طرز پر ڈیزائن کیا گیا تھا، یونیورسٹی اور لائبریری کے درمیان ایک باغ آتا ہے جس میں ایسے درختوں کو اگا یا گیا ہے جن کا قرآن شریف میں ذکر ہے مثلاً زیتون، انجیر، انگور ، انار، کھجور وغیرہ گویا یہ باغ بھی لائبریری سے کم نہیں۔ یونیورسٹی کے اندر ٹرام چلتی ہے اور یو نیور سٹی سے دوحہ مرکز جانے کے لئے میٹرو دستیاب ہے۔ دوحہ کا میٹرو سٹیشن بھی ٹو کیو، بیجنگ اور نیو یارک کی طرح جدید ترین سٹیشن ہے۔

You might also like

Leave a comment

error: Content is protected!!