داد بیداد
ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
شندور پولو فیسٹول2023 اختتام پذیر ہوا، فری سٹائل پولو کے اس جشن کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے لو گ چترال اور گلگت کے راستے 12326فٹ بلندی پر واقع دنیا کے سب سے بلند پولو گراونڈ کا دورہ کر تے ہیں چند روز خیموں میں گذارتے ہیں ہندوراج کے پہاڑی سلسلے کی برف پوش چوٹیوں کے ساتھ جھیلوں کے پانیوں کا نظارہ کرکے لطف اندوز ہوتے ہیں
یہاں فری سٹائل پولو کا جوجشن ہوتا ہے اس میں چھ چھ کھلا ڑیوں کی 16ٹی میں آتی ہیں یہ کمزوروں کو ناک آوٹ کرکے فائنل تک پہنچنے کی جگہ 8الگ الگ میچ کھیلتی ہیں ہر ٹیم کی کامیابی انفرادی جیت ہوتی ہے اس میں کوئی چیمپئین نہیں ہوتا 2023 میں 3میچ گلگت نے جیتے اور 3میچوں میں چترال کو برتری حا صل ہوئی گلگت کی دوٹی میں شندور نہ پہنچ سکیں اس لئے ان کی جگہ لاسپور چترال کی دو ٹیموں کا میچ ہوا
آخری روز کور کمانڈر پشاور لفٹننٹ جنرل احسن اظہر حیات نے پاک آرمی کی طرف سے پولو کے فروغ کے لئے 50لا کھ روپے اور کھلا ڑیوں کے لئے دو لاکھ روپے کا اعلان کیا انہوں نے 30ہزار تماشائیوں اور 2کروڑ سے زیادہ انٹرنیٹ پر میچ دیکھنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اگلے سال تک سڑ کوں کی حالت بہتر ہوجائیگی اور جشن شندور بہتر حالات میں منعقد ہوگا ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی تعداد بھی بڑھ جا ئیگی
انہوں نے گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی میں نمایا ں کردار ادا کرنے پر ہزہائی نس پرنس کریم آغاخان کا شکریہ ادا کیا اور مشکل معاشی حالات میں پولو جیسے مہنگے کھیل کو روایتی انداز میں زندہ رکھنے پر کھلا ڑیوں اور شائقین پولو کو خراج تحسین پیش کیا
ماہرین ماحو لیات نے اس سال شندور میں اس بات کا مشا ہدہ کیا کہ پولو گراونڈ کے مغرب اور مشرق کی طرف بڑی جھیل اور چھوٹی جھیل دونوں میں پانی کی سطح گرچکی ہے اگر چند سال اور پانی کی سطح میں کمی آتی رہی تو دونوں جھیلیں خشک ہو جائینگی یہ قدرتی جھیلیں صدیوں سے قائم ہیں ان میں چشموں کے علا وہ پہاڑی ڈھلوانوں سے برف کا پانی جمع ہوتا ہے نکاسی کا کوئی ظاہری نالہ نہیں ہے گذشتہ 10سالوں کے اندر برف باری میں کمی آنے کی وجہ سے پا نی کی مقدار کم ہو تی جا رہی ہے ما ہرین نے ٹو رزم ڈیپارٹمنٹ کو تجویز دی ہے کہ مغربی سمت میں نالہ غوچھار کے پا نی سے آنے والے قدیمی نہر کو وسعت دیکر جھیل تک لایا جائے تاکہ جھیل خشک ہونے سے محفوظ رہے اور شندور کا حُسن ما ند نہ پڑ جائے بیرونی ممالک کے سفارت کا روں نے مہما نوں کے لئے بنائے گئے شندورہٹ میں اس تاریخی مقام اور یہاں فری سٹائل پولو کی تاریخ پر دیدہ زیب اور مختصر معلومات پینا فلیکس یا ہو رڈنگز کی صورت میں اویزان کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے
مثلاً شندور کے پولو گراونڈ کو 1914 میں مہتر چترال شجاع الملک نے کچی دیواروں سے آراستہ کرکے گوپس کے حکمران راجہ مراد خان کو شرطیہ میچ کے لئے شندور آنے کی دعوت دی، اپنے بھائی خان بہادر دلارام خان کو ان کے استقبال کے لئے لنگر تک بھیجا 1927ء میں چترال کے اسسٹنٹ پولٹکل ایجنٹ کپٹن ای ایچ کاب نے شندور میں مہتر چترال کے بنگلے کے سامنے واقع چھوٹے پولو گراونڈ میں چاندنی رات کو پو لو کھیلا 1914ء 1918اور 1928ء میں شجا ع الملک کی دعوت پرغذر، یا سین اور پو نیال کے راجوں نے یہاں شر طیہ میچ کھیلے 1959ء میں ایک بار پھر یا سین، غذر اور پونیال کے کھلا ڑیوں کو دعوت دی گئی اور یہاں شر طیہ میچ کھیلا گیا
اُس وقت دستور یہ تھا کہ جس ٹیم نے پہلے 9گول سکور کئے وہ فاتح تصور ہو گی ہا رنے والی ٹیم بیل ذبح کر کے بڑا کھا نا دے گی اس کے بعد رات کو الاءو کے گرد جمع ہو کر موسیقی کا لطف اٹھایا جاتا تھا1979ء میں سالا نہ جشن شندورکا سلسلہ شروع ہوا جشن شندور میں دیگر روایتی سر گر میوں پر جدید دور میں پیرا گلا ئیڈنگ کے شاندار مظا ہروں کا اضا فہ کیا گیا ہے جشن شندور کے سالانہ انعقاد میں خیبر پختونخوا ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کو پا ک آرمی اور فر نٹیر کور کا بھر پور تعاون حا صل ہے۔