باخبر ذرائع کے مطابق گولین گول سے بجلی کی ترسیل کے سلسلے میں ایس آر ایس پی اور پیسکو کے حکام کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد گرڈ اسٹیشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی شروع ہوگی جوکہ واپڈا کے لیبر یونین کے تحفظات کی وجہ سے تعطل کا شکار تھا جس کی وجہ سے گولین گول 2میگاواٹ ہائیڈرو پاؤر اسٹیشن میں مطلوبہ مقدار میں بجلی پیدا ہونے کے باوجود چترال ٹاؤن اورمضافات کو بجلی فراہم نہیں ہورہی تھی۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ گزشتہ دنوں گولین بجلی گھر کے تمام اسٹیک ہولڈروں کے ایک اجلاس میں یہ بھی متفقہ طور پر فیصلہ ہواکہ بجلی گھر کو جس مقصد کے لئے تعمیر کیا گیا تھا، ( ہسپتال ،دفترات ،بازار اور آس پاس علاقے) مقصد کے لئے استعمال کیا جائے گااجلاس میں سرکاری حکام بھی موجود تھے۔]]>

Is this the treaty of Versailles or the NATO accord? What nonsense is this? Let electricity be provided to the town from this 2 mw powerhouse. Fed up with these shitty accords and meetings and conferences for tiny issues. No action, only accords all the time.
Good. why the district nazim play no role in resolving such issues? It should be his responsibility to facilitate people as nazim.
So, what is the schedule?
The area of KHOW is hanging between in: it was high time that the supply of electricty right from BARENIS to KARI being in their jurisdiction because they are more deserving than the Chitral Town.