ہمارا مشن
چترال ٹوڈے
چترال ٹوڈے کا مشن اپنے قارئین کو ایک صحت مند، غیرجانبدار، پیشہ ورانہ، اور متحرک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جو ان کے بنیادی حقوق، ثقافت، تاریخ، روایات اور اقدار کے بارے میں شعور اجاگر کرے۔ ہمارا مقصد چترال کے عوام کو ان مقامی مسائل اور واقعات سے باخبر رکھنا ہے جو براہ راست ان کی زندگیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
مارچ 2007 میں شروع ہونے والا چترال ٹوڈے ایک غیر منافع بخش آن لائن اخبار ہے جو میڈیا کے پیشہ ور افراد اور شہری صحافیوں کی ایک ٹیم چلا رہی ہے۔ اس کا مقصد معلومات کے آزادانہ بہاؤ اور خیالات کے تبادلے کو یقینی بنانا ہے، تاکہ وہ رکاوٹیں دور کی جا سکیں جو طویل عرصے سے اس علاقے میں ابلاغ کی راہ میں حائل رہی ہیں۔
یہ اقدام خاص طور پر چترال کے کھو قوم کے لیے نہایت اہم ہے، کیونکہ یہ ان کی صدیوں پرانی زبانوں، روایات، اور ثقافتی ورثے کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر محفوظ رکھنے اور فروغ دینے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
چترال، جو تقریباً پانچ لاکھ افراد پر مشتمل ہے، لسانی اور ثقافتی تنوع کے اعتبار سے ایک منفرد خطہ ہے۔ یہاں کی غالب زبان کھوار ہے، جو ایشیا کی انڈو-دارڈک زبانوں میں شمار ہوتی ہے، جبکہ اس کے مختلف وادیوں میں درجن سے زائد دیگر زبانیں اور بولیاں بھی بولی جاتی ہیں۔ چترال میں تعلیم کا گراف تیزی سے اوپر گیا ہے، خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین میں، اور کئی وادیوں میں شرح خواندگی 100 فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے۔
تاہم، تعلیم کے اس فروغ کے باوجود مقامی ذرائع ابلاغ کی ترقی نہ ہونے کے برابر ہے۔ نتیجتاً، یہاں کے لوگ معلومات اور تفریح کے لیے دوسرے شہروں یا بیرونی ممالک سے نشر ہونے والے سرکاری ریڈیو اور ٹی وی چینلز پر انحصار کرتے ہیں۔ اس صورتحال نے چترالی عوام کو اپنی ہی ثقافت، روایات، اور زبانوں سے دور کر دیا ہے۔
اس خلا کو مدنظر رکھتے ہوئے، چترال ٹوڈے ایک مؤثر آواز کے طور پر ابھرا ہے۔ اس پلیٹ فارم نے ہمیشہ مقامی خبروں، انسانی حقوق کے مسائل، اور سماجی و سیاسی تنازعات کو پیشہ ورانہ، متوازن، اور ذمہ دارانہ انداز میں اجاگر کیا ہے۔ یہ علاقے کا پہلا آن لائن نیوز پلیٹ فارم ہے جس نے نڈر اور غیرجانبدار مباحثوں کو فروغ دیا، جن میں لسانی و مسلکی تقسیم، خواتین کی خودکشیوں میں اضافہ، اور بنیادی سہولیات کی کمی جیسے حساس موضوعات شامل ہیں۔
ایڈیٹر: زار عالم خان
فیلو، انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹ

