Site icon Chitral Today

طورخم کے اُس پار

Dr Faizi

داد بیداد

ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
طورخم کے اُس پار امارت اسلا می افغانستان کی عبوری حکومت کا دوسرا سال کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے شروع شروع میں افغان عوام کو دنیا میں تنہائی کا سامنا کرنا پڑا پھر آہستہ آہستہ عبوری حکومت نے اپنی خاموش سفارت کاری کے ذریعے تنہائی سے نکلنے کے راستے نکال لئیے اس وقت پاکستان، بھا رت، روس اور عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ افغانستان کے تجارتی اور کارو باری روابط بحال ہو چکے ہیں اور جو خبریں آرہی ہیں ان میں اُمید کی کرن موجو د ہے

بڑی بات یہ ہے کہ افغانستا ن کی کرنسی مستحکم ہے افراط زر کی شرح قابو میں ہے 9ارب ڈالر کی فارن کرنسی امریکی بینکوں میں پڑی ہے جو کسی بھی وقت کسی بھی شرط پرافغا نستان کو مل جائیگی توا نائی اور غذا ئی ضروریات کے لئے دوست ممالک نے مثبت قدم اٹھا یاہے اگر سری لنکا اور پاکستان کے مقابلے میں دیکھا جائے تو افغانستا ن معاشی لحاظ سے بہترہے کم ازکم اُسے دیوالیہ نکلنے کا خطرہ نہیں روس اور افغا نستان نے آپس میں باہمی تعاون کا معا ہدہ طے پا چکا ہے، عوامی جمہوریہ چین بھی اس طرز کے معا ہدے پر غور کر رہا ہے

اس سال 24مار چ کو چینی وزیر خا رجہ وانگ ئیی نے کا بل کا سر کا ری دورہ کیا اور عبوری وزیر خا ر جہ مو لوی امیر خا ن متقی سے طویل مذاکرات کر کے دو طرفہ تعلقا ت کے مختلف پہلو وں کا جا ئزہ لیا اپر یل میں افغا ن حکومت نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں اپنا سفارت خا نہ دوبارہ کھو ل دیا کا بل میں چینی سفارت خا نہ پہلے ہی کھل چکا ہے گذشتہ 15سا لوں میں چین نے افغا نستا ن کے اندر 3ارب چا لیس کروڑ ڈالر کی سر ما یہ کا ری کی ہے اما رت اسلا می افغا نستا ن کو اس طرز کی سر ما یہ کا ری کا یقین دلا یا گیا ہے ، اس سال افغا نستان سے خشک میوہ جا ت کی بر آمدات کے لئے چین نے تعاون کیا نیز افغا نستا ن کے اندر معدنیا ت کے شعبے میں چینی سر ما یہ کار ی کے امکا نا ت پر غور ہو رہا ہے نیز دفا عی شعبے میں افغا نستا ن کی ضروریات پوری کر نے کے ساتھ ساتھ چین کی طرف سے افغا نستا ن کو ٹیکنا لو جی بھی منتقل کی جا ئیگی افغا نستا ن میں چین کی دلچسپی دو وجوہا ت کی مر ہون منت ہے پہلی وجہ یہ ہے کہ چینی تر کستان میں مسلم اقلیتوں کو چین کے خلا ف منفی سر گر میوں کی اجا زت نہ دی جا ئے

دوسری وجہ یہ ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ کے چینی منصو بے کو افغا نستا ن کی سر زمین سے گذر تے وقت پورا تحفظ فراہم کیا جا ئے اور افغا نستا ن کو بھی سی پیک کا حصہ بنا یا جا ئے ایسا ہوا تو خطے کے تما م مما لک آپس میں سڑ ک کے راستے تجا رت کرنے کے قا بل ہو جا ئینگے چین، پا کستان، افغانستان، تر کمانستان، کرغیزستان، ازبکستان، تاجکستا ن اور کزاخستان کے لو گ ایک دوسرے کے قریب آجا ئینگے سرحد پا ر تجا رت کے ثمرات سے تما م ملکوں میں ترقی اور خو ش حا لی آئیگی چین کو افغا نستا ن کے اندر معدنیات کے شعبے میں سر ما یہ لگانے میں بھی دلچسپی ہے اس شعبے میں با ہمی تعاون کے وسیع امکا نا ت مو جو د ہیں افغا نستا ن میں قیمتی دھا توں اور اہم قیمتی جوا ہرات کے بے پا یان ذخا ئر دریا فت ہوئے ہیں ان ذخا ئر کو ما رکیٹ میں لایا گیا تو افغا نستا ن کو یت اور برونا ئے سے زیا دہ دولت مند ملک بنے گا چین کے علاوہ بھا رت کی طرف سے بھی اما رت اسلا می کے ساتھ تجا رتی اور کاروباری تعلقات کی پیش کش ہوئی ہے فروری 2022ء میں بھا رت نے امارت اسلا می افغا نستا ن کو 50ہزار میٹرک ٹن گندم بھیجنے کا اعلا ن کیا تو پا کستان نے فراخد لی سے زمینی راستہ فراہم کیا ، گند م کی یہ کھیپ جلا ل اباد میں عالمی ادارہ خوراک کے حکا م کی تحویل میں دے دی گئی کا بل میں بھا رت کا سفارت خا نہ کھلنے کے بعد 23جون 2022کو بھارتی وزارت خارجہ کے حکام نے افغانستا ن کا دورہ کرکے طالبان قیا دت سے ملا قا تیں کیں ان ملا قا توں میں دوطرفہ تعاون پر غور کیا گیا ، بھارت افغا ن فو جیوں کی تر بیت میں تعاون کرے گا اور افغا نستا ن کے اندر بنیا دی ڈھا نچے کے بڑے منصو بوں میں مدد دے گا اس طرح خطے کے اہم مما لک سے تعلقات کی ابتدا خوش آئیند ہے۔

Exit mobile version