حسن بکھرا ہے جس طرف دیکھوں
مولانا عبدالحی چترالی
وادی تریچ شادابی، ہریالی، زرخیزی، رنگینی، دلکشی، مردم خیزی محبت و مودت خلوص و جاذبیت، تمدن و ثقافت کا ذخیرہ۔
ٹھنڈے چشموں، بہتے پانیوں، گرتے آبشاروں، مسکراتی سبزہ زاروں، گنگناتے نالوں، لہلہاتے کھیتوں، جنگلی پھولوں، قدرتی رعنائیوں، اونچے درختوں، صندل کے پودوں، فلک بوس پہاڑوں، پرف پوش چوٹیوں، بل کھاتے رستوں، سرسراتی ہواؤں، یخ بستہ فضاؤں، سرد ہوا کی دلکش سرگوشیوں، چہچہاتے پرندوں، کوئل کی سریلی صداؤں، قومی پرندہ چکور کی خوش آہنگ آوازوں، دلفریب نظاروں، سورچ کی سنہری کرنوں،ڈھلتے سایوں، صندلیں شاموں، چاندنی راتوں، جگمگاتے ستاروں، شبنم کے قطروں، مہکتے پھولوں، قدرتی جھیلوں، کا انتہائی خوب صورت مسکن ہے۔
کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر(7,708m) بھی وادی تریچ میں واقع ہے جس کو سر کرنے کیلئے دنیا کے کئی مشہور کوہ پیماؤں نے تریچ روٹ کو استعمال کیا ہے. تريچ میر کو پہلی مرتبہ سر کرنے کا اعزاز ناروے کے مشہور فلاسفر اور کئی کتابوں کے مصنفArne Naessکو حاصل ہے
اس پر مستزاد یہ کہ راک کلایمبنگ کے کئی مشہور چوٹیاں بھی اس وادی میں واقع ہیں. جن میں سے لانگشر، استورو نال اور سراغرار عالمی سطح پر راک کلائمبنگ کیلئے مشہور ہیں
دریائے تریچ کا منبع تریچ میر اور روشگول کے گلیشیرز ہیں. حالیہ دنوں میں فارن کشتی رانوں نے دریائے تریچ کو پہلی مرتبہkayakingکیلئے استعمال کیا جو علاقے میں ایڈ ونچر ٹورزم میں ایک نمایاں اضافہ ہے جس سے علاقے میں سیاحت کو فروغ ملے گا
ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ قدرتی حسن سے مالا مال اور ایڈونچر ٹورزم کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر شہرت رکھنے والی اس وادی کو صوبے کے ٹورازم زونز میں شامل کیا جائے