پیپلز پارٹی چترال کے قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں: پی ٹی آئی
خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت چترال کے طول و عرض میں یکساں طور پر ترقیاتی کاموں کا جال بچھا رہی ہے۔
پیپلز پارٹی قائدین بلدیاتی کی پریس کانفرنس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں، صرف خود کو سیاسی طور ذندہ رکھنے کی لاحاصل کوشش ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے صدر امیر اللہ خان اور دیگر قائدین کی پریس کانفرنس پہ ردعمل دیتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی اپر چترال افگن رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں بری طرح شکست کھانے کے بعد پیپلز پارٹی کے قائدین و کارکنان سیاسی طور پر فرسٹریشن کا شکار ہیں، یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت پہ الزام تراشی اور من گھڑت بیانات و پریس کانفرنس کے ذریعے سیاسی طور پر خود کو ذندہ رکھنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان کے بیانات کا حقائق سے دور تک کوئی رشتہ نہیں۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے چترال کو دو ضلعوں کا تحفہ دینے کے بعد آٹھ کروڑ روپے کی خطیر فنڈ بلدیاتی نمائندوں کو اپنے پہلے دور میں فراہم کیا۔ ضلع اپر چترال کے قیام کے بعد ریسکیو 1122، احساس پروگرام ، صحت کارڑ، جیسے اہم منصوبوں کا اجراء کیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد دو تحصیلوں کےلئے اٹھارہ کروڑ روپے جبکہ ویلج کونسلوں کےلئے بارہ کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا جو اکتوبر تک تمام علاقوں کیلئے ریلیز کئے جائیں گے۔
اپر چترال موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ بہت ذیادہ متاثر ہوا ہے مگر تحصیل چیئرمین مستوج سردار حکیم پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انتظامیہ اپر چترال کی اشتراک سے تمام علاقوں میں ٹرانسپورٹ اور دیگر امدادی سامان کی تقسیم یقینی بنایا جا رہا ہے اور عوام کو اپنی بساط سے بڑھ کر ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مختلف ویلج کونسلز کے چیئرمین اپن علاقے کے مسائل کے حل کےلئے انتظامیہ اپر چترال اور اداروں سے مکمل رابطے میں ہیں اور کوششیں کر رہے ہیں کہ عوام کے نقصانات کا ازالہ جلد سے جلد ہوسکے۔ اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ معاون خصوصی وزیر اعلیٰ کے پی کے وزیر زادہ، ہمارے منتخب نمائندوں سے زیادہ عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔