دنیا پرغلبہ کا منصوبہ
داد بیداد
ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی
دنیا پر غلبہ ہر قوم کا ایک خواب رہا ہے کسی کو اس خواب کی تعبیر ملی کسی کو نہیں ملی عرب، منگول، تر ک، رومی اُٹھے، پر تگیز، ولندیذی، برطانوی اُٹھے، جر منی، سپین اور فرانس نے دنیا کو زیر کرنے پر مال اور جان کھپا یا فرانس نے دنیا کو زیر کر پر مال اور جا ن کھپایا نو ابادیا تی دور کی بڑی بڑی کہانیاں ہیں، اس وقت امریکہ، روس اور چین کی کہانی چل رہی ہے
علمی دنیا میں زار روس کے زما نے کی ایک دستاویز ملتی ہے جس میں حکومت ، فو ج ، قتل و غارت اور جنگ کے بغیر دنیا پر غلبہ حا صل کر نے کا نسخہ ہے یہ ایسا نسخہ ہے جس پر ہماری آنکھوں کے سامنے عمل ہورہا ہے زار روس کے دور میں سینٹ پیٹر ز بر گ عیسائی مذہب کے اہم مراکز میں شما ر ہو تا تھا زار روس کی خفیہ پو لیس نے سینٹ پیٹرز برگ کے پادریوں کی مدد سے ایک جر من دستا ویز تک رسا ئی حا صل کر لی، دستاویز کو پہلے روسی زبان میں شاءع کیا پھر مختلف زبانوں میں اس کے تر جمے ہوئے اصل جر من دستاویز بھی شاءع ہوئی 1903سے 1920تک 17سا لوں میں اس کتاب کے ہزاروں ایڈیشن شاءع ہوئے کتاب کا نام ہے ’’عالم صیہونیت کے بڑوں کا عہد نا مہ‘‘ ( پرو ٹو کا لز آف دی ایلڈرز آف زیون ) زار روس کو ابتدائی طور پر جو رپورٹ دی گئی
اس میں بتا یا گیا کہ صیہو نی دنیا کے بڑوں نے 200سالوں تک مشاورت کی، غورو خوض کا سلسلہ آنے والی نسلوں تک جاری رہا اس فکر اور تدبر کے نتیجے میں چند باتوں پر اتفاف ہوا پہلی اور سب سے اہم بات یہ تھی کہ ہ میں اپنے مذہب کا پر چار نہیں کرنا چاہئیے دوسری بات یہ تھی کہ ہ میں بندوق اٹھا ئے اور گولی چلا ئے بغیر دنیا پر غلبہ حا صل کرنا چاہیے اس مقصد کے لئے مکمل راز داری کے ساتھ چند اصول وضع کئے گئے ان اصولوں پر اتفاق ہوا دستا ویز پر تاریخ در ج نہیں کسی نے اس پر دستخط نہیں کیا شاید راز داری قائم رکھنے کے لئے اس کی ضرورت تھی سو سال گذر نے کے بعد روس کہتے ہیں کہ یہ سچی دستاویز ہے ، یہودی کہتے ہیں اس کی صداقت کا کوئی ثبوت نہیں ،یہ سرقہ ہے اور ثبوت کے بغیر اس کی کوئی اہمیت نہیں دستاویز کو 1920 میں تر جمے کے ساتھ ’’ کھیل کے مہرے‘‘ کا نا م دیکر شاءع کیا ، اس کے مترجم کا نا م ہے 1968ء میں کیو لری گراونڈ لا ہور کے کرنل محمد ایوب نے اس کا اردو تر جمہ شاءع کیا اور ’’ کھیل کے مہرے‘‘ ہی نا م رکھا اصو لوں کاخلا صہ یہ ہے کہ معاشی و سائل اپنے ہاتھ میں لے لو ، ہتھیار وں کی تیاری ، ترسیل اور تجا رت اپنے ہاتھ میں رکھو، پرو پیگینڈہ کے ذراءع اپنے قبضے میں رکھو ، مر دوں کو پیچھے رہنے دو، لڑکیوں کو سامنے لاو، ان کے زریعے سفارت کاری کا دھندہ چلا و،پرو پیگینڈ ہ اور سفارت کاری کے ذریعے ملکوں اور قو موں کو آپس میں لڑا ءو ، تمہارا اسلحہ فروخت ہو گا آمد نی آئیگی
جب اقوام و عالم میں عدم تحفظ کا خوف پھیلے گا تو اسلحہ لینے کے لئے دولت کی ضرورت ہو گی تم ایسے ما لیا تی ادارے قائم کرو جو قوموں کو قرض دے کر احسان مند کریں ساتھ ساتھ سفارت کا ری کے ذریعے جنگ بندی کے لئے تم خود ثا لث بنو ، ہر جنگ کا ایسا خا تمہ کرو جو دوسری جنگ کا پیش خیمہ بن جا ئے کوئی قوم فاتح بن کر سامنے نہ آئے تم دنیا میں جو تنا زعات پیدا کروگے ان سے مزید تنا زعات جنم لینگے، تمہارے اخبارات، ریڈیو اور دیگر ذراءع ابلا غ جنگ کی نئی آگ بھڑ کا نے میں مصروف رہینگے تو تمہارا دھندہ چلے گا، دنیا تمہاری محتاج ہو گی آج دنیا کی معیشت کا 70فیصد یہودیوں کے پا س ہے دنیا کی صحا فت کا 85فیصد یہو دیوں کے پاس ہے دنیا میں اسلحہ کے 90فیصد بیو پاری یہو دی ہیں افغا نستا ن کی خا نہ جنگی کے لئے امریکی پار لیمنٹ کے جس ممبر نے 1978ء میں ملکی رائے عامہ کو ہموار کیا وہ یہو دی خا تون تھی، صدام حسین کو 18ملا قاتوں میں کویت پر حملے کے لئے جس امریکی سفارت کار نے قائل کیا وہ یہو دی تھی دنیا پر غلبہ کا یہ منصو بہ عملی طور پر کامیا ب ہو چکا ہے اسرائیل کے 60لا کھ کی آبادی دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلما نوں کو سر اٹھا نے نہیں دیتی یہ غلبہ کی سب سے بڑی مثال ہے۔