Chitral Today
Latest Updates and Breaking News. Editor: Zar Alam Khan.

پیسکو چترال میں خالی اسامیاں مقامی لوگوں کو دی جاے: ایم این اے

چترال (بشیر حسین آزاد) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے وفاقی وزیر توانائی اور پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ پیسکو میں میٹر ریڈر، لائن مین، اسسٹنٹ لائن مین اور بل ڈسٹری بیوٹروں کی سوات ریجن کی 700اسامیوں میں سے کم ازکم 100پوسٹیں چترال کو دے دئیے جائیں جہاں پر یہ خالی ہیں اور چترال سے تعلق رکھنے والے ان تمام 62امیدواروں کو انٹرویو کے لئے طلب کئے جائیں جوتحریری امتحان کوالیفائی کرچکے ہیں بصورت دیگر چترال کے عوام سراپا احتجاج ہوں گے۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں امیر جماعت اسلامی لویر چترال مولانا اخونزادہ رحمت اللہ، امیر اپر چترال مولانا جاوید حسین،جنرل سیکرٹری وجیہہ الدین اور دوسرے رہنماؤں،مولانا جمشید، فضل ربی جان، جہانزیب خان کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ میٹر ریڈر، اسسٹنٹ لائن مین اور بل ڈسٹری بیوٹر کی اسامیوں پر غیر مقامیوں کی بھرتی اور مقامی کوالیفائیڈ امیدواروں کو انٹرویو کے لئے طلب نہ کرنا اس علاقے کی نوجوانوں کے ساتھ ظلم اور حق تلفی ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گااور یہ کام میرٹ کا ڈھنڈورا پیٹنے والی پی ٹی آئی حکومت کے وزراء اور صوبائی حکومت کی مداخلت اور ان کی ایما پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی اس بات کا فیصلہ ہوا تھاکہ ان پوسٹوں میں بھرتی کے وقت ہر ضلع میں موجود خالی اسامیوں کے لئے مقامی امیدواروں کو ترجیح دئیے جائیں گے مگر چترال میں اس کے برعکس معاملہ ہوا۔ مولانا چترالی نے کہاکہ اپر چترال کے لئے بجلی کی کنکشن کسی بھی وقت منقطع ہونے والا ہے کیونکہ صوبائی حکومت کا ادارہ پیڈو نے ابھی تک گولین گول کے بجلی گھر میں واپڈا سے حاصل کردہ 9کروڑ 83لاکھ یونٹ کی قیمت میں سے ایک پائی بھی ادا نہیں کی ہے جس کی مالیت 2ارب روپے سے ذیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر واپڈا نے اپنے گرڈ اسٹیشن میں اپر چترال کی لائن منقطع کردی تو اس کے نتیجے میں امن وامان کا صورت حال پیدا ہوگا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو جلداز جلد نمٹایا جائے۔ ایم این اے چترالی نے ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال چترال میں ڈاکٹروں اور دوسرے اسٹاف کی خالی اسامیوں کو بھی پر کرنے کا مطالبہ کیاجہاں اسٹاف کی شدید کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔

You might also like

Leave a Reply

error: Content is protected!!