چترال شندور روڈ پانچ مقامات پر کام کا اغاز ہوچکا: این ایچ اے
چترال (محکم الدین) معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے این ایچ اے پر زور دیا ہے کہ ایون اینڈ کالاش ویلیز روڈ، چترال شندور روڈ اور چترال گرم چشمہ روڈ پر کام میں تیزی لائی جائے جن کا عوام شدت سے انتظار کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں این ایچ اے کو جو مسائل درپیش ہیں وہ ان کے اور ڈپٹی کمشنر چترال کےنوٹس میں لایاجائے تاکہ بالائی حکام سے بات کی جاسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال حسن عابد کے دفترمیں چترال کے تین بڑے روڈ پراجیکٹس کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں چترال شندور روڈ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر طارق میمن اور ایون کالاش ویلیز روڈ و لواری ٹنل روڈ و گرم چشمہ روڈ کے پی ڈی رفیق عالم اسسٹنٹ کمشنر چترال ثقلین سلیم، اے اے سی حفیظ اللہ و دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر پی ڈی شندور روڈ نے بتایا کہ پانچ مقامات پر سٹیٹ لینڈ پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔ 153کلومیٹر اس روڈ پر 15 پل تعمیر کئے جائیں گے۔ 31 مشینری فی الحال کام پرلگےہوئےہیں اور سڑک کی توسیع کا کام زور شور سے جاری ہے۔
ایون کالاش ویلیز روڈ کے سلسلےمیں پی ڈی رفیق نےبتایا کہ ایون میں بائی پاس روڈ جو پہلے سروے کی گئی تھی۔ ہم اس کو استعمال کرنے کے پابند ہیں۔ زیر استعمال ایون روڈ میں بہت زیادہ ابادی متاثر ہو رہی ہے اور کنٹریکٹرز کے ساتھ ایگریمنٹ بھی سائن نہیں ہوا ہے جس کے بعد اسے موبلائز کیا جائے گا۔ تاہم اب بھی الائمنٹ کا مسئلہ درپیش ہے۔ اس پر وزیر زادہ نے کہا کہ این ایچ اے با بار اپنا فیصلہ کیوں بدلتی ہے ۔ اگر پہلے سے موجود سڑک کی توسیع نہیں کرنی تھی تو حال ہی میں دوبارہ پرانی سڑک کی اسسمنٹ و سروے کیوں کی گئی۔
این ایچ اےکی طرف سے بار بار اسسمنٹ اور الائمنٹ کی تبدیلی کی باتوں سے مقامی لوگوں میں بد اعتمادی پیدا ہو گئی ہے۔ یہ حکومت کیلئے درد سر پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔ جسے قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ 42 کلومیٹر ایون کالاش ویلیز روڈ پر کوئی ایشو نہیں ہے وہاں کام شروع کیا جائے جب تک ایون کے اندر الائمنٹ کا مسلہ حل نہیں ہو جاتا۔ ڈپٹی کمشنر چترال نے پی ڈی کے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ کمشنر کے ساتھ میٹنگ کے موقع پر موجود ہونے کےباوجود پی ڈی نے ایون کالاش ویلیز روڈ کی الائمنٹ کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور نہ کسی اور مسئلے کا ذکر کیا گیا۔ اس کے باوجود اب تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر اور وزیر زادہ نے بالا خر اس بات پر اتفاق کیا کہ اس سلسلے میں چیرمین این ایچ اے سے میٹنگ کرکےحتمی حل نکالا جائے گا۔ اجلاس میں لواری ٹنل کے راستے بڑی گاڑیاں گزارنے پر این ایچ اے کی پابندی پر بھی بات کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ لواری ٹنل کے اندر اوو لوڈنگ بند ہے۔ یہ پابندی بڑی گاڑیوں پر نہیں اوور لوڈنگ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب لوڈڈ گاڑیوں کو واڑی میں کانٹا کا سرٹفیکیٹ لانا پڑے گا۔ ہم عوام کیلئے مسائل پیدا نہیں کرنا چاہتے مگر بعض چیزیں ایسی ہیں جن پر احتیاط لازمی ہوتی ہے ۔ اور انتظامیہ کو اس کیلئے احکامات دینے پڑتے ہیں۔
میٹنگ کے بعد ڈپٹی کمشنر آفس میں ٹی ایم اے چترال کو کچرے اٹھانے کیلئے ملنے والی چار گاڑیوں کا معاون خصوصی وزیراعلی وزیر زادہ نے افتتاح کیا اور دنین چترال میں بیس کمروں پر مشتمل بچلر ہاسٹل کے تختی کی نقاب کشائی کی۔