گرم چشمہ ہسپتال کیلیے اکسیجن مشین کا عطیہ

چترال کے پسماندہ ترین سرحدی علاقے تقریباً صحت کے بنیادی ضروریات سے محروم ہیں البتہ حکومت اور نجی شعبے کے تعاون سے زچہ و بچہ کے صحت سے متعلق کچھ علاقوں میں ہیلتھ سینٹر قائم کئے گئے ہیں جو دُکھی انسانیت کے لئے باعث امید ہیں۔
گو کہ یہ حقیقت ہے کہ پہاڑی علاقوں میں اونچائی زیادہ ہونے کئ وجہ سے آکسیجن کی قلت کا سامنا رہتا ہے اور سردیوں کے موسم میں عمر رسیدہ لوگوں کے لئے سخت مشکلات درپیش ہوتے ہیں کیونکہ آکسیجن کی مقدر کم ہونے کی وجہ سے سانس لینے میں دقّت کا سامنا رہتا ہے۔ ایسے میں ہسپتالوں کے اندر آکسیجن سیلنڈر کا ہونا ناگزیر ہے مگر سردیوں میں برفباری کے کارن سڑکیں بند رہتے ہیں اور آکسیجن کا مسلۂ کبھی کبھار شدت اختیار کر جاتی ہے اور انسانی زندگی خطرے سے دو چار ہوتی ہے۔
مگر مشکل وقت میں انسان ہی انسان کے کام آتے ہیں اور چترال کے دور افتادہ علاقہ گرم چشمہ کے باسیوں کے لئے آکسیجن سیلنڈرز کے مسلے کا مستقبل بنیادوں پر حل نکالا گیا ہے اور گرم چشمہ کا ایک قابل فخر سپوت شہزادہ امان الرحمن نے جدید مشین آکسیجن کانسنٹریٹر کے نام سے ایک مشین بطور ڈونیشن ہسپتال انتظامیہ کے حوالہ کیا اور مزید دس مشینیں اگلے ایک ڈیرھ ماہ کے اندر مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر معراج جو کہ ٹی ایچ کیو کے سینئر ڈاکٹر ہیں نے لٹکوہ کے عوام اور ہسپتال عملے کی طرف سے شہزادہ امان کا شکریہ ادا کئے اور اس مشین کے حوالے سے بتایا کہ یہ ایک ملٹی فنکشن مشین ہے جو آکسیجن اور نیبو لائزر کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور پانچ لیٹر تک آکسیجن پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
اس موقع پر ہسپتال سے عملے کو مخاطب کرتے ہوئے امان الرحمن نے کہا کہ اس پسماندہ علاقے میں ہم کو ملکر اپنے اداروں کو مضبوط کرنا چائے تاکہ دُکھی انسانیت کئ بہتر مدد ممکن ہو سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *