مطالبات منظور ھونے تک پٹرول پمپ بند رھیں گے: لیاقت علی
چترال (محکم الدین) ملک بھر کی طرح چترال میں بھی پٹرول پمپ احتجاجا بند رہے اور گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کو پٹرول اور ڈیزل کے حصول میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کئی گاڑیوں کو پٹرول پمپ بند ہونے کے باعث بغیر فیول کے حصول کے واپس لوٹنا پڑا۔ اس سلسلےمیں پٹرول پمپ ایسو سی ایشن چترال کے صدر لیاقت علی نے میڈیا سے بات کرتےہوئے کہا کہ چترال کے تمام پٹرول پمپ مرکزی ایسوسی ایشن کی کال پر احتجاجا پمپ بند کردیے ہیں اور کسی کو بھی ایسوسی ایشن کی طرف تیل فروخت کرنے کا اجازت نہیں ہیں اور خلاف ورزی کرنے والے پٹرول پمپ آیندہ ایسوسی ایشن کے ہر قسم کے فوائد سے محروم رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چترال میں شییشی کے مقام پرموجود پٹرول ایسوسی ایشن کی ہدایات پر عمل نہیں کر رہا۔ اس کے علاوہ تمام پمپ بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پمپ بند ہونے کے باوجود ایمرجنسی سروس دے رہے ہیں۔ ایمبولینس، ریسکیو 1122 اور ویکسینیشن میں حصہ لینے والی گاڑیوں کو تیل کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے احتجاج کی وجوہات بتاتے ہوئےکہا کہ ایوب خان کے دور حکومت سے اب تک پٹرول پر دو فیصد کمیشن دیا جارہا ہے جبکہ پاکستان میں کوئی بھی ادارہ اتنے کم کمیشن پر کام نہیں کرتا۔
اس لئے پمپ ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے کہ اس کمیشن کو چھ فیصد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم وحماد اظہر نے وعدہ کیا تھا کہ کمیشن میں اضافہ کیا جائے گا لیکن ابھی تک اس پر عمل در آمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مجبورا احتجاج کرنا پڑا ہے اور جب تک حکومت ہمارےمطالبات نہیں مانتی ہمارا احتجاج جاری رہےگا اور پٹرول پمپ پورے چترال میں بند رہیں گے۔