Chitral Today
Latest Updates and Breaking News. Editor: Zar Alam Khan.

بےخبر وزیراعظم

عبدلاحد
ریاست مدینہ کا دعویدار وزیراعظم کیا آپ کو سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کے فیصلے کا پتہ ہے  کہ جس فیصلے سے آپ کے پاکستانی شہریوں  کی انسانی حقوق متاثر ہوئے 50 سال سے اوپر لوگوں کے گھروں کے چولہے بجا دیئے گئے ان کو ذہنی بیماریوں میں مبتلا کردئیے گئے 16000 بے قصور خاندانوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا کر نوکریوں سے محروم کر دیا یہ وہ 16000 ہزار ملازمین  ہیں جو پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین کرنے والے لوگ ہیں 
جناب والا 2010 میں پارلیمنٹ سے ایکٹ پاس ہوتا ہے پھر اخبارات میں اشتہارات دے کر ایک مقررہ وقت میں نوکریوں کے لئیے بلایا جاتاہے اور اشتہارات میں پرانی نوکریوں کو چھوڑنے کی بات کی جاتی ہے 16000 ہزار ملازمین جن کو پارلیمنٹ کی طاقت کا اندازہ تھا کہ اگر پارلیمنٹ سے ایکٹ پاس ہوتا ہے تو اس کو کوئی ختم نہیں کر سکتا  ان ملازمین  کا قصور ہمیں بتائیں ان کو بار بار بلائے گئے  پرینٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے سے 
جناب والا یہ 16000 پاکستانی شہری  1995 سے 1996 کے درمیان پیپلز پارٹی  کے دور میں ایک باقاعدہ طریقے سے نوکریوں پر رکھا جاتاہے 1997 میں نواز شریف کے ظالمانہ دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا کر نوکریوں سے فارغ کر دیتے ہیں اس وقت ان شہریوں کی عمریں 30 اور 35 سال کے درمیان تھی ان لوگوں نے چھوٹی موٹی نوکریاں حاصل کی کسی نے چھوٹا موٹا کاروبار شروع کیا 12 سال گزرنے کے بعد 2010 میں 42 اور 47 سال کے درمیان عمروں  پر پہنچ جاتی ہے تو ان کو اشتہارات کے ذریعے سے ایکٹ کا حوالہ دے کر بلایا جاتا ہے 2021 میں 52 اور 57 سال کے درمیان عمریں جب پہنچ جاتی ہے تو ایکٹ آئین کے ساتھ متصادم قرار دے کر نوکریوں سے محروم کر دیے جاتے ہیں  ریٹائرمنٹ کے قریب لوگوں کے منہ سے نوالہ چھینا گیا اس عمر میں نہ نوکری مل سکتی ہے اور کاروبار کے لیئے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ نوکر پیشہ لوگوں کے پاس نہ ہونے کی برابر ہوتی ہے 
جناب وزیراعظم آف پاکستان(ریاست مدینہ) ان تمام باتوں کا نچوڑ میں آپ کو بتاتا ہوں 
1۔  اسلام میں انصاف کی بنیاد پر فیصلے کئیے جاتے ہیں 16000 ملازمین کے معاشی قتل کا ذمےدار کون ہو گا؟
2۔ کیا ریاست مدینہ میں بوڑھے  والدین کی صحت اور معاشی قتل کیا جاتا ہے ؟ 
3۔ ریاست مدینہ میں  بچوں کی کفالت  ان کی تعلیم اور صحت  کس کی ذمےداری ہوتی ہے  یہ ذمداری بھی پاکستانیوں نے ریاست مدینہ پر نہیں ڈالی اور خود ہی یہ ذمداری اپنے کندھوں پر ڈال کر نبھا رہے ہیں پھر بھی 16000 ہزار ملازمین  کو نکال کر ان کے بچوں کو تعلیم اور صحت سے محروم کیا جاتا ہے ذمےدار کون ہو گا ؟
4۔ ریاست مدینہ میں بچیوں کی شادیوں صحت  اور تعلیم پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے یہاں پر 16000 ملازمین کو نکال کر ان کے بچیوں کو محروم کر دیا جاتا ہے ذمےدار کون ہو گا؟   
بے خبر وزیراعظم آف پاکستان باخبر رہیئے تاکہ ریاست مدینہ کا تصور دنیا میں ایک مثبت انداز میں  پھیل جائے
You might also like
1 Comment
  1. Sher Wali Khan Aseer says

    اگرچہ میں اس دعویٰ کو نہیں مانتا کہ 1995 میں یہ لوگ تقرریوں سے متعلق رائج قوانین کے تحت بھرتی ہوئےتھے۔
    بھرتیاں محض سیاسی رشوت تھیں۔ ان کی بحالی بھی غیر قانونی تھی۔ تاہم اس سٹیج پر انہیں نوکریوں سے نکال باہر کرنا بہت بڑا ظلم ہوگا۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ جن سیاسی رہنماؤں کی سفارشات پر آفیسران مجاز نے یہ تقرریاں کی تھیں ان کو سزائیں ہونی چاہیں۔ کم از کم ان ملازمین کے بال بچوں کی کفالت کا خرچہ پی پی پی کے لیڈرشپ پر ڈالنا چاہیے۔۔

Leave a Reply

error: Content is protected!!