وزیرزادہ کا چترال کے مسائل کے بارے وزیراعلی کو بریفینگ
ملاکنڈ ریجن میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل سے متعلق ایک اجلاس وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت سی ایم ہاوس پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلع اپر اور لوئر چترال کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے وزیراعلی کو دونوں اضلاع چترال کے لوگوں کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔
معاون خصوصی وزیرزادہ کے مطالبے پر وزیراعلی نے محکمہ خزانہ کو ضلع اپر چترال میں درکار پولیس کی نئی آسامیوں کی تخلیق کے لیے ایس این ایز کے فوری منظوری کی ہدایت جاری کی۔ ان نئی آسامیوں میں ڈی پی او کی مستقل آسامی کے علاوہ نچلی سطح پر مختلف کٹیگری کی متعدد آسامیاں شامل ہیں۔
اس موقع پر وزیرزادہ صاحب نے وزیر اعلی کی توجہ چترال میں سٹیلمنٹ کے نتیجے میں سامنے آنے والے مسائل کی طرف دلائی اور ان مسائل کو عوامی مفاد میں مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر اعلی نے سنئیر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر ملاکنڈ، متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور دیگر حکام کا الگ سے اجلاس بلاکر معاملے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لینے اورر اس سلسلے میں مناسب اقدامات اٹھائے کا فیصلہ کیا۔
معاون خصوصی نے چترال ٹاون میں پینے کے پانی کے مسئلے کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے اس سلسلے میں ماسٹر پلان تیار کرکے اس مسلئے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی درخواست کی جس پر وزیر اعلی نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو چترال ٹاون کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے فیزیبلٹی اسٹڈی کروانے کی ہدایات جاری کیں۔
اسی طرح معاون خصوصی کی طرف سے بروغل اور دیگر دورافتادہ علاقوں میں بنیادی طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی نشاندہی پر وزیر اعلی نے اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ان علاقوں میں بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کے قیام کے منصوبے شامل کرنے کی ہدایت جاری کی۔
مزید برآں معاون خصوصی نے ایون میں بنجر زمین کو زیر کاشت لانے کے لئے نہر تعمیر کرنے جبکہ واٹر سپلائی سکیم کیسو کے لیئے فنڈز میں اضافہ کرنے کی بھی درخواست کی جس پر وزیر اعلی نے محکمہ آبپاشی کو اس سلسلے میں فیزیبلٹی اسٹڈی کروانے اور دیگر ضروری اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کئے۔ اس موقع پر وزیرزادہ صاحب نے گرلز ڈگری کالج دروش کو بجلی کی فراہمی، گرلز ڈگری کالج ایون پر کام کی رفتار کو تیز کرنے اور اپر چترال کے سرحدی علاقہ بروغل میں غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے تعمیر کئے گئے نو سکولوں کو سرکار کی تحویل میں لے کر فنکشنل بنانے کا معاملہ بھی اٹھا یا جس پر وزیر اعلی پیسکو، محکمہ ہائے ابتدائی و ثانوی تعلیم اور تعمیرات کو یہ مسائل فوری طور حل کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔
مزید برآں معاون خصوصی وزیرزادہ نے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بونی کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں اپ گریڈ کرنے اور دروش ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی تعیناتی کا معاملہ بھی اٹھا یا۔ وزیر اعلی ان دونوں معاملات کو حل کرنے کے لئے محکمہ صحت کے حکام کو ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیر ذادہ صاحب نے اپر چترال میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کمپلیکس کی تعمیر کا معاملہ بھی اٹھایا جس پر وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر کمپلیکس کے منصوبے پر جلد عملی کام شروع کرنے کے احکامات جاری کئے۔
معاون خصوصی کی طرف سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لوئر چترال میں طبی آلات کی عدم دستیابی اور ایکسڈنٹ اینڈ ایمرجنسی میں کم استطاعت کی طرف نشاندہی کی ۔ وزیر اعلی محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی مذکورہ ہسپتال میں درکار تمام طبی آلات کی فراہمی اور ایمرجنسی کے شعبے کو دو منزلہ کرنے کے لئے منصوبہ تیار کرنے جبکہ ویمن آینڈ چلڈرن ہسپتال چترال کو الگ ہسپتال کا درجہ دینے کے لئے سمری ارسال کرنے کی ہدایت کی۔ معاون خصوصی نے کیلاش ویلی روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں زمین کی خریداری کے لئے فنڈز میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا جس پر وزیر اعلی نے معاملہ وفاق حکومت کے ساتھ اٹھانے کے احکامات جاری کئے۔
ان مسائل کے حل کے لئے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ ان تمام مسائل کے حل پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک مہینے بعد دوبارہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی اگلے اجلاس میں ان مسائل کے حل کے سلسلے میں ٹھوس پیشرفت کو یقینی بناکر انہیں اگاہ کیا جائے۔