Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

فوزیہ بے قصور

فوزیہ بے قصور‎محکم الدین ایونی

تحریک انصاف نے پانچ سال پہلے چترال کی ایک چھوٹی سی این جی او میں کام کرنے والی بی بی فوزیہ کو جب خواتین کی مخصوص نشست کیلئے نامزد کرکے صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر بیٹھایا تو ہر ایک چترالی نہ صرف تحریک انصاف کی اس فراخدلانہ عنایت پر حیرت زدہ تھا ۔ بلکہ اس کی تعریف کرنے پر مجبور تھا۔ لیکن پانچ سال گزرنے کے بعد جس غیر شائستہ، غیر سیاسی اور غیر اخلاقی طریقے سے اُسی خاتون کے سیاسی کرئیر کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ وہ نہ صرف قابل مذمت ہے ۔ بلکہ ناقابل قبول بھی ہے۔ میڈیا پر تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے اعلان کے حوالے سے دیگر متاثر ممبران اسمبلی کے حلقوں کے لوگ جس رائے کا اظہار کریں۔ وہ یقیناًاُن کی صوابدید پر ہے ،لیکن چترال کے اہل دانش کا کہنا ہے کہ بی بی فوزیہ جیسی ایک پاکدامن خاتون پر ووٹ بیچنے کا الزام لگا کر پورے چترال کی شرافت، دیانتداری اور ایمانداری پر جو کالی ضرب لگائی گئی ہے۔ وہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ اور چترال کے لوگوں کیلئے یہ عمل سبکی اور شرمندگی کے ساتھ ساتھ ناقابل برداشت ہے۔ تحریک انصاف کے قائد عمران خان کو پارٹی سربراہ کی حیثیت سے فیصلے کرنے کا اختیار ہے لیکن جس طریقے سے ممبران اسمبلی پر الزامات لگا کر بغیر صفائی کا موقع فراہم کرنے کے اُن کا میڈیا ٹرائل شروع کیا گیا۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے ۔ کہ انتہائی مہارت کے ساتھ سازش تیار کی گئی اور تحقیقات کی آڑ میں اُن افراد کو پارٹی سے باہر نکالنے کی راہ ہموار کی گئی جو موجودہ وزیر اعلی کی راہ میں رکاوٹ تھے، جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا ۔ کہ تحقیقات کے بعد اُن کو شو کاز نوٹس دیے جاتے اور تسلی بخش جواب نہ دینے کی صورت میں پارٹی اصولوں کے مطابق کاروائی کی جاتی، اُس کے بعد اُن کے نام میڈیا کے سامنے پیش کئے جاتے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ہمارے ملک میں ہارس ٹریڈنگ کا لفظ نیا نہیں ہے۔ سینٹ کے انتخابات جب بھی ہوئے، پیسے کا بے دریغ استعمال ہوا اور ہر ممبر نے اس پر ہاتھ صاف کیا۔ اب کے بار پاکستان تحریک انصاف کے ممبران جس طرح بکے اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اس پارٹی میں بھی نظریہ کم اور پیسہ زیادہ چلتا ہے۔ اس کے باوجود عمران خان کی طرف سے اپنے ممبران کا احتساب ایک اچھا قدم ہے ۔ لیکن جو طریقہ اپنایا گیا اُسے ہرگز صحیح نہیں کہا جا سکتا جس میں ملزموں کو سزا پہلے سنا…

You might also like
3 Comments
  1. Ashfaq says

    The writer should not have given a sweeping statement about the innocence of Fozia Bibi. After all she has been accused by the party high command after two months of investigation. It is not a joke. She should prove her innocence in court instead of a press conference.

  2. Shuja Mir says

    There is no one to ask saleem how he become so rich from a shop keeper. Its pakistan politics that they only become politician to do corruption and become rich. They never become apolitician not to serve the community just to make money. How rich saleem khan father was?????ànybody can relize??? The bad luck is we never realize anything and have become slave of those who have haram money. The real politicians were late Atalegh and qadir nawaz. the rest are rubbish and corrupt and poor blood by born….shame ahame… ppp is fucked up after z.a.bhutto and benazir in the hand of corrupt zardari but still we are the jiyale…shame again…thanks..

  3. Shafqat says

    The writer must know that Fozia is too small a fry for a seasoned politician like Pervez Khattak. He is the man who has kept the party intact in KP despite all odds. Fozia could be important for you but u must not say she was kind of a threat to Pervrz Khattak. We all know the importance of the women who was handpicked on a seat reserved for women. Also if she had taken money so what…can anybody prove into the wealth amassed by Saleem Khan as how he became rich after becoming MPA. Chitrali politicians are equally corrupt and we salute Imran Khan who kicked them out from the party. Apni izat ka rona rona band kero…hisaab do kider se aaye yeh paise in siysatdanon ke paas???

Leave a comment

error: Content is protected!!