جمعہ کے روز پارٹی کے عہدیداروں اور ورکروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال اور بھٹو خاندان کے درمیان قائم محبت کے لازوال رشتے کے پیش نظر بلاول بھٹو نے بھی نئی عوامی مہم کا آغاز چترال سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جوکہ ان کا چترال کے مخلص کارکنوں پر اعتماد اور ان سے پیار کا ایک واضح ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پر یہ فرض عائد ہوتی ہے کہ ہم اپنے محبوب قائد کا استقبال اس شان سے کریں کہ مخالف سیاسی جماعتیں اس سے سبق سیکھ لیں اور یہ چترال کی سیاسی تاریخ میں اپنی نوعیت کا عظیم الشان پروگرام ہو۔ ہمایون خان نے کہاکہ چترال کے عوام بلاول بھٹو زرداری کی شکل میں شہید ذولفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو دیکھنا چاہتے ہیں جنہوں نے چترال میں ترقی کا عمل شروع کیا تھا۔ انجینئر ہمایون خان کے ساتھ پارٹی کے ملاکنڈ ڈویژن کے صدر ڈاکٹر افسر الملک، جنرل سیکرٹری بادشاہ صالح، انفارمیشن سیکرٹری رحمت اللہ اور جوہر علی بھی موجود تھے جبکہ چترال میں پی پی پی کے ضلعی صدر اور ایم پی اے سلیم خان اور مستوج سب ڈویژن سے ایم پی اے سید سردار حسین شاہ بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر ملاکنڈ ڈویژن اور صوبے کی سطح پر پارٹی کے عہدے چترالیوں کو دینے کا مطالبہ کیا گیا۔]]>