Site icon Chitral Today

Teachers hold protest

اساتذہ کی نمایندگی کرتے ہوئے ، محمد ظفر ، قاری محمد یوسف اور مختار احمد نے کہا کہ اسا تذہ کو ان مطالبات کے حل کے سلسلے میں صوبائی حکومت کی طرف سے یقین دھانی کی گئی تھی لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ابھی تک ا س پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ۔ جس کی وجہ سے اساتذہ میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریشنلائزیشن کے نام پر ایک استاد پر چالیس طلباء کی پڑھائی کی ذمہ داری ڈالنا ظالمانہ فیصلہ ہے جسے واپس لیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر آل ٹیچرز کی قیادت اور اساتذہ نے ان مطالبات کے حق میں جس احتجاج کا آغاز کیا ہے ۔ چترال کے آل ٹیچر اُس کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور صوبائی قیادت کے تمام ہدایات و احکامات پر عمل کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائے گی ۔]]>

Exit mobile version