Site icon Chitral Today

کشمیرمیں ریفرنڈم کی تجویز

Dr Inayatullah Faizi Dr Inayatullah Faizi[/caption] اسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی کے سکرٹری جنرل عباد امین مدنی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ اسلام اباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ کشمیر یوں کو حق خود ارادیت دینے کیلئے اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ریفرنڈم ہونی چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں او آئی سی کی سربراہ کانفرنس بلانے پر غور ہورہا ہے انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ اس سال اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران او آئی سی کے رابطہ گروپ کشمیر ی عوام کے حق خود ارادیت کے لئے موثر کردار ادا کرے گاگزشتہ ڈیڑھ ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف تحریک نے زورپکڑ لیا ہے اور عالمی میڈیا میں کشمیر ایک بار پھر نیو کلیر فلیش پوائنٹ کے طور پر اجاگر ہوا ہے 57اسلامی ممالک کی تنظیم کے سکرٹر جنرل کا دورہ اسلام آباد اور کشمیر کے حوالے سے پاکستا ن کے موقف کی سرسری اور سطحی حمایت اگر چہ خوش آیند ہے تاہم یہ کافی نہیں ہے چاہئے تو یہ تھا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کے حوا لے سے او آئی سی کی سر براہ کانفرنس ہنگامی طور پر منعقد کی جاتی مناست یہ تھا کہ ایران ،ملائشیا ،ترکی ،انڈو نیشیا ،سو ڈان یا کسی اور ملک کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ریفرنڈم کے لئے قرار داد پیش کی جاتی اور سلامتی کونسل کو قرارداد پر غور کے لئے امادہ کیا جا تا اور امریکہ کی طرف سے ویٹو کرنے تک کشمیر کے مسئلے کو آگے بڑھایا جا تا معمولی نوعیت کا کام یہ تھا کہ گزشتہ دیڑھ ماہ کے اندر اسلام اباد میں او آئی سی کے رابطہ گروپ کا اجلاس بلایا جاتا اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر غور کر کے عالمی برادری کو اس معاملے میں قدم اٹھانے پر مجبور کیا جاتا کشمیر اور مشرقی تیمور میں آخر کیا فرق ہے ؟مشرقی تیمور میں 27سال تحریک چلی تو اقوام عالم نے تحریک کے دو لیڈروں کا ر لوس بیلو اور سنانہ گسماؤ کو نوبل انعام دلایا مشرقی تیمور میں ریفرنڈم کرایا کشمیر میں 69سالوں سے آزادی کی تحریک چل رہی ہے اقوام متحدہ کی دو قراردادیں ریکارڈپر ہیں اس کے باوجود قوام متحدہ ریفرنڈم نہیں کراتا فرق یہ ہے کہ مشرقی تیمور میں آزادی مانگنے و الے عیسائی تھے کشمیر میں آزادی کی تحریک چلانے والے مسلمان ہیں اقوام متحدہ عیسائیوں کے حق کی حمایت کرتی ہے مسلمانوں کے حق کی حمایت نہیں کرتی اس لئے یہاں او آئی سی کا کردار لازم آتا ہے او آئی سی کے قیام کا مقصد ہی یہ ہے اپنی نصف صدی پر مشتمل تاریخ میں او آئی سی نے مسلمان ملکوں کی کوئی خدمت نہیں کی عالمی سطح پر کوئی ایسا کام نہیں کیا جو مسلمانوں کے حق میں ہو اخبارات کی فائلیں اس پر گواہ ہیں کہ افغانستان میں امریکہ کی مداخلت کو جواز بخشنے کے لئے 1980کے عشرے میں او آئی سی کے تین ہنگامی اجلاس منعقد ہوئے ان اجلاسوں میں امریکی مداخلت کی حمایت کی گئی کویت میں شخصی حکو مت اور بادشاہ ہت کو تحفظ دینے کے لئے او آئی سی کے دو ہنگامی اجلاس بلائے گئے ان اجلاسوں میں شیخ کی شخصی حکومت کو تحفظ دینے کی قراردادیں منظو ر کی گیءں دوسری طرف کویت ،سعودی عرب ،قطر ،دوبئی ،ابو ظہبی ،شارجہ اور بحرین میں امریکی فوج کے اڈے قائم ہوئے تو ان کے خلاف او آئی سی نے کبھی آواز نہیں اُٹھائی دوحہ میں امریکی فو ج کا سنٹرل کمانڈ قائم ہوا تو او آئی سی نے اس کی مذمت بھی نہیں کی یہی حال فلسطینیوں اور کشمیریوں کے مسئلے پر او آئی سی کی چشم پوشی کا نظر آتا ہے موجودہ حالات میں او آئی سی کا ہیڈ کوارٹر جدہ میں ہے سعودی عرب کی حکومت بھارت کے ساتھ قریبی دوستی اور اتحادی کے رشتوں میں منسلک ہے سعودی عرب کی حکومت کشمیر کے معاملے میں بھارتی موقف کا پرزور حامی ہے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا شدید مخالف ہے اس وجہ سے او آئی سی نے کشمیر کے مسئلے کو عالم اسلام کا مسئلہ قرار نہیں دیا اوآئی سی نے کشمیریوں کے حق میں کبھی آواز نہیں اُٹھائی او آئی سی کے سکرٹری جنرل نے اسلام اباد کی پریس کانفرنسن میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جو حمایت کی ہے جدہ پہنچ کر اس کو بھول جائے گا کیونکہ کشمیراو آئی سی کے ایجنڈے پر کبھی نہیں آیا اب بھی نہیں آئے گا راجہ ظفر الحق ،مشاہد حسین سید ،خورشید محمود قصوری اور ملیحہ لودھی اس بات کے گواہ ہیں کہ او آئی سی نے کشمیر یوں کو ہمیشہ مایوس کیا ہے اگر مشیرخارجہ سرتاج عزیز کو اب بھی یہ وہم ہے کہ او آئی سی بھارت کو ناراض کر کے سعودی عرب کی ناراضگی مول لے سکتی ہے تو پھر دا گز دا میدان، دو کام کریں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی قراراداد تیا ر کریں اور او آئی سی سے درخواست کریں کہ یہ قراراداد اسلامی ملکوں کی طرف سے سلامتی کونسل میں پیش کی جائے اور بھارت کو ریفرنڈم پر امادہ کیاجائے دوسراکا م زیادہ آسان ہے ماہ ستمبر میں اسلام اباد یا لاہور میں او آئی سی کے رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس بلائیں اور ماہ اکتوبر میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں او آئی سی کا سربراہ اجلاس بلائیں جس کا واحد ایجنڈا کشمیر میں ریفرنڈم کی حمایت ہو دونوں کام ضروری ہیں اور دونوں ہنگامی نوعیت کے ہیں ۔]]>

Exit mobile version