اس لئے اس حوالے سے لوگوں کو بیدار رہنے کی اشد ضرورت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز اپر چترال کے سیلاب سے متاثرہ علاقہ ریشن کی وزٹ کے موقع پر حاضریں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر رفیع اللہ بنگش ڈپٹی سکرٹری اپریشن خیبر پختونخواہ ، ہنی لورہیڈ آف آفس ہیومن ریڈ کراس،محمد عارف سینئر پراگرام منیجر کے پی کے،تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یو سف ، نائب ناظم سردار حکیم ، پروگرام آفیسر چترال عبدالغفور ، سلیم الدین سیکرٹری چترال برانچ کے علاوہ عمائدین علاقہ اور متاثرین موجود تھے ۔
انہوں نے کہا کہ ریڈکراس سے پہلے ریشن میں کام کر رہا ہے اور اب پینے کے پانی ، حفاظتی پشتوں کی تعمیر اور دیگر منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جو کہ 2018تک جاری رہے گا ۔ اس سے 4500خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا ۔
چیر مین ہلال احمر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے تباہی سے بچنے کیلئے لوگوں کو آگہی دینے کیلئے مہم چلائی جائے گی اورلوگوں کیلئے محفوظ پناہ گاہیں بھی تعمیر کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آگہی پھیلانے اور منصوبوں کی تعمیر کیلئے مقامی ویلج کونسلوں اور لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کی خدمات اور مشاورت سے بھی استفادہ حاصل کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ متاثرہ مقامات میں 2018کے بعد بھی پراجیکٹ جاری رکھے جائیں گے ۔ جنرل ریٹائرڈ محمد حامدخان نے تحصیل ناظم محمد یوسف اور کونسلر خاتون گل وخت بیگم کے مطالبے پر کاغلشٹ میں پناہ لینے والے متاثرہ خاندانوں کیلئے آبنوشی سکیم شامل کرنے کی یقین دھانی کی ۔]]>