Site icon Chitral Today

Supporters welcome JUI Chitral chief's return

Amir Abdur rehman جلسے سے قاری عبدالرحمن قریشی کے علاوہ جمعیت کے جنرل سیکرٹری اور ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور ، سینئر نائب صدر قاری وزیر احمد آزاد اور انفارمیشن سیکرٹری مولانا حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال بلدیاتی انتخابات کے موقع پر دینی جماعتوں کا سیاسی اتحاد چترال کے حوالے سے ناگزیر حقیقت بن گئی تھی اور پارٹی قیادت نے ضلعے کے ذمہ دار فورم سے مشاورت کے بعد جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کرلیا جس کو عوام نے پذیرائی بخشی اور کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ یہ اتحاد بعض سیاسی قوتوں کے آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا تھا جس کی وجہ سے اس اتحاد کو توڑنے میں ہر قسم کا حربہ استعمال کیا گیا اور اس عمل میں پارٹی کے بعض ساتھی بھی اتحاد کے مخالف ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ اس اختلاف پر صوبائی اور مرکزی قیادت نے گزشتہ سال اگست میں ضلعی کابینہ کو معطل کرکے انکوائری کا آغاز کردیا اور بالاخر ضلعی کابینہ کے فیصلے کو درست ا ور دانشمندانہ قرار دے کر فیصلے کی توثیق کردی اور کابینہ کو بحال کردیا ۔ا نہوں نے اس عزم کا اظہا رکیا کہ چترال کے عوام کی امنگوں کے مطابق اس اتحا دکو 2018ء کے عام انتخابات میں بھی برقرار رکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی مخالفین کی نیندیں اس اتحاد کی وجہ سے ابھی سے اڑگئی ہیں اور وہ اپنی ریشہ دوانیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے لیکن ان کو پہلے کی طرح منہ کی کھانی پڑے گی۔ قاری عبدالرحمن قریشی جب گاڑیوں کی جلوس میں چترال شہر میں داخل ہوئے تو ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور ان کے حق میں زبردست نعرہ بازی کی گئی۔ ]]>

Exit mobile version