Journalist also rendered homeless
اس لئے انتظامیہ کی طرف سے اُن کو مکمل نقصان کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔زلزلے کے بعدسے تاحال جاری آفٹر شاکس نے زبردست خوف و ہراس پیدا کیا ہے ۔ا س لئے جانی نقصان سے بچنے کیلئے خیموں کو ہی سب سے محفوظ خیال کیا جاتا ہے ۔ خصوصا خواتین اور بچے زلزلے کے خوف سے سردی کے باوجود خیمو ں میں رہائش کو ترجیح دیتے ہیں ۔ گذشتہ رات سے چترال میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیاہے ۔ زلزلہ متاثرین کیلئے حکومت کی طرف سے امداد کے اعلانات کئے گئے ہیں ۔ لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے متاثرہ صحافی کو ایک خیمے کے سوا کچھ نہیں ملا ۔ اور یہی صورت حال دیگر متاثرین کاہے ۔ وزیر اعظم کی طرف سے پیر 2نومبرکے روز سے زلزلہ متاثرین کو چیک ایشو کرنے کے سلسلے میں واضح حکم دیا گیا تھا ۔لیکن اس کے باوجود زلزلہ زدگان میں فوری طور پر چیک تقسیم کرنے کے آثار دیکھائی نہیں دے رہے ۔اور ہنوز انتظامیہ متاثرین کی کنفرمیشن نہیں کر پائی ہے ۔ جبکہ ماہ جولائی میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے چیک اب جاری کئے جارہے ہیں ۔ جو کہ ہمارے اداروں کی تیز رفتاری اور کارکردگی کی روشن مثال ہے ۔]]>