Chitral Today
Latest Updates and Breaking News. Editor: Zar Alam Khan.

ضلع کونسل کے اجلاس میں 13کروڑ 8لاکھ 40ہزار روپے کا غیر ترقیاتی بجٹ منظور،اپوزیشن کا واک اوٹ

budgetضلع ناظم نے کہاکہ اس سال ضلع چترال میں پے درپے قدرتی آفات نے سرکاری اور غیر سرکاری انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا جس کے لئے ہم صوبائی اورمرکزی حکومتوں کی بھر پور مدد سے اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے متاثریں کی بحالی کے ساتھ انفراسٹرکچر کی تعمیرنو کرکے چترال کو ترقی کے لحاظ سے ایک ماڈل ضلع بنا ئیں گے۔ انہوں نے اپوزیشن کی نامناسب روئیے اور بلاوجہ سیشن کا بائیکاٹ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے چاہے جن کا تعلق حزب اختلاف سے کیوں نہ ہو کیونکہ اس ضلعے کے غریب عوام نے ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لئے ووٹ دے کر یہاں بھیجا ہے اور ہمیں اس ایوان کی تقدس کا خیال رکھتے ہوئے اسے سیاسی اکھاڑہ بناکر ہلڑ بازی کرنے کی بجائے یہاں مسائل پر بات کریں اور ان کے لئے حل تجویز کریں۔ انہوں نے سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ کا ایوان میں آنے پر خوش آمدید کہا اور اس امید کا اظہار کیاکہ وہ چترال کے ضلع کونسل کو اپر دیر کی طرح اپنا آبائی کونسل سمجھیں گے اور اس کی ابتدائی اجلاس میں شرکت کرکے انہوں نے اس کا ثبوت بھی دے دیا ہے۔ اجلاس سے سینئر صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رولز آف بزنس بالکل تیارہیں اور ان کا اجراء صرف چند دنوں کی بات ہے جس کے بعد مقامی حکومتوں کا نظام کو ایستادہ کرنے کا عمل مکمل ہوگا جوکہ اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے اور عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہونے پر منتج ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ رولز آف بزنس اور خود لوکل گورنمنٹ ایکٹ کوئی آسمانی صحیفہ نہیں کہ ان میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی بلکہ ان کو ضرورتوں اور عوامی امنگوں کے مطابق بنانے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ پراونشل فنانس کمیشن کے فارمولے میں تبدیلی کے بعد اب اضلاع کو پہلے سے ذیادہ وسائل مل رہے ہیں جس کا تقابلی جائز ہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع چترال کو گزشتہ سال کے 2کروڑ48لاکھ روپے کے مقابلے میں 19کروڑ 70لاکھ روپے ملیں گے جبکہ تحصیل چترال کو 72لاکھ روپے کی بجائے 11کروڑ اور تحصیل مستوج کو صرف 30لاکھ روپے کی بجائے 8کروڑ 27لاکھ روپے مل جائیں گے۔ عنایت اللہ خان نے کہاکہ ہر ویلج کونسل کو 2ہزار آبادی کے لحاظ سے بیس لاکھ روپے اور ہر ایک ہزار اضافی آبادی پر مزید پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔ انہوں نے ممبران کونسل پر زور دیا کہ وہ اس نظام کو کامیاب بنانے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں اور اپنی اہلیت ثابت کریں کہ قوم نے صحیح قیادت کا انتخاب کیا ہے۔ جمعہ کے بعد اجلاس کا جب آغازہوا تو تلاوت کلام پاک کے بعد اپوزیشن لیڈرمولانا عبدالرحمن کی قیادت میں سہ فریقی اتحاد (جے یو آئی، پی ٹی آئی، اے پی ایم ایل)سے تعلق رکھنے والے ممبران نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جوکہ مولانا عبدالشکور کی حیثیت کو چیلنچ کررہے تھے۔]]>

You might also like

Leave a Reply

error: Content is protected!!