Chitral Today
Latest Updates and Breaking News

APC calls for scrapping of MoU

چترال (بشیر حسین آزاد) جماعت اسلامی ضلع چترال کی کال پر جشن شندور کے بارے میں گزشتہ دنوں پشاور میں خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے حکومتوں کے درمیان طے پاجانے والی مفاہمتی یادداشت کے بارے میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں سول سوسائٹی کے نمائندے اورفیسٹول سے استفاد ہ کرنے والوں کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

apcجماعت اسلامی کے ضلعی امیر مغفرت شاہ کے زیر صدارت اس اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کردہ قرارداد میں صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس متنازعہ ایم۔او۔یو کو فی الفور منسوخ کی جائے جبکہ چترال سے تعلق رکھنے والے ممبران صوبائی اسمبلی سردار حسین اور بی بی فوزیہ اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے چترالی عوام سے غیر مشروط معافی مانگ لیں جوکہ دانستہ یا نادانستہ اس سازش کا حصہ بن گئے جس میں شندورگراونڈ کی غیر متنازعہ حیثیت کو متنازعہ بنانے کی سازش کی گئی ہے۔ قرار داد میں مزید مطالبہ کیا گیا ہے کہ شندور فیسٹول کو حسب سابق چترال کے ڈسٹرکٹ ایڈ منسٹریشن کے زیر اہتمام منعقد کیا جائے اور شندورمیں جملہ انتظامات چترال انتظامیہ کے ہاتھوں انجام دئیے جائیں جبکہ اس سال جشن شندور کو 12سے 14جون تک منعقد کیا جائے جس کی تجویز ڈسٹرکٹ پولو ایسوسی ایشن سمیت دوسرے متعلقہ تنظیموں نے پیش کی تھی۔

اس موقع پر شرکاء نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان میں سرگرم عمل بھارت نواز لابی کی کارستانی ہے جس کا سخت نوٹس لیا جانا چاہئے اور صوبائی مشیر سیاحت اور چترال کے منتخب نمائندوں کا اس میں آلہ کاربننے کو ناقابل معافی قرار دیا ۔ اجلاس کے شرکاء نے اس بات کو صوبائی حکومت کی غیر سنجیدگی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں سیمینار منعقد کرنے اور گلگت بلتستان کے ساتھ ایم ۔او۔ یو پر دستخط کرتے وقت چترال میں کسی کو شامل نہیں کیا گیا بلکہ گلگت میں رجسٹرڈ شندور ویلفئیر آرگنائزیشن کے نام سے ایک گمنام این جی او کو اس میں ذمہ دار بنایا گیا۔ اجلاس میں پولو ایسوسی ایشن کے صدر اور سابق تحصیل ناظم شہزادہ سکندرا لملک ، مولانا عبدالشکور (جے یو آئی)، مولانا عبداللطیف (اے این پی)، محمد قاسم خان (پی ٹی آئی)، منیر احمد (اے پی ایم ایل) جبکہ سول سوسائٹی کے نمائندے،میر عباد، فضل محمد، محمد شاہد، فضل ربی جان، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ اور دوسرے موجود تھے۔

]]>

You might also like

Leave a comment

error: Content is protected!!