چترال (بشیر حسین آزاد ) ڈسٹرکٹ ایریا ڈویلپمنٹ کمیٹی چترال کے چیرمین سلیم خان نے چترال میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیاہے ۔ اور متعلقہ اداروں کو چترال میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں غفلت اور لاپرواہی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی تنبیہ کی ہے ۔
پیر کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں سلیم خان کی زیر صدارت ڈیڈک کا اجلاس ہوا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی صفر ہے ۔ اس کے آفیسران مختلف بہانوں سے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت برت رہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے علاقے کے ترقیاتی منصوبے مسلسل تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں ۔ اُنہیں اپنی ذمہ داریوں کا ذرا بھر احسا س ہے ۔ نہ وہ ڈیڈک کی میٹنگ میں شرکت کی تکلیف گوارا کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا ۔کہ متعلقہ آفیسران کا کام حصول کمیشن تک محدود ہو گیا ہے۔ جبکہ چیف منسٹر کے ڈائریکٹیوز کے تحت کمیشن ختم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے پبلک ہیلتھ کی خاتون ایکسین کو دروش واٹر سپلائی سکیم کی سائٹ تبدیلی اور پائپ لائن کو شیشی نالے سے پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کے حوالے سے عوامی تحفظات سے آ گاہ کیا ۔ اور اسے مکمل محفوظ بنانے کی ہدایت کی ۔ اسی طرح دروش میں واٹر ٹینکی کی تعمیر ، ارندو سکیم میں ساڑے چار ہزار فٹ پائپ بچھا کر پانی کا مسئلہ حل کرنے ،دروش ازردام سکیم ، اور چترال ٹاؤن واٹر سپلائی سکیم کے پانی کا مسئلہ میونسپل کمیٹی کے ساتھ مل کر حل کرنے کی ہدایت کی ۔ جبکہ کاری ہائی سکول اور سینگور کیلئے علیحدہ آبنوشی منصوبہ زیر بحث آئے ۔
اسی طرح پرواک واٹر سپلائی کو اگلے گاؤں تک توسیع کرنے ایون صحن واٹر سپلائی کو نہر غوچھار کوہ کے اندر سے ایون پہنچانے اور گرم چشمہ ہسپتال اور ایژ گاؤں کو پینے کے پانی کی سہولت مہیا کرنے کے حوالے سے فیصلے کئے گئے ۔ اجلاس میں سید آباد ایون میں اور قاقلشٹ میں سٹیڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں سائٹ سلکشن پر بحث ہوئی ۔اجلاس میں سول ڈسپنسری اکروئی ارندو اور ایون ہسپتال کی اپگریڈیشن کے سلسلے میں پیش رفت کا ذکر کیا گیا ۔جبکہ لائیو سٹک کے حوالے سے مصنوعی نسل کشی کے سنٹر ز میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔
]]>